آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے منگل کے روز قومی راجدھانی دہلی میں ایک کتاب کے رسم اجرا کے موقع پر حیران کرنے والا بیان دیا ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ بھارت ایک ہندو راشٹر ہے۔ بھاگوت نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم سب کچھ بدل سکتے ہیں لیکن ایک چیز نہیں بدلی جا سکتی اور وہ یہ ہے کہ بھارت ایک ہندو راشٹر ہے۔‘‘
Published: 02 Oct 2019, 7:10 PM IST
ہندوتوا کا ذکر کرتے ہوئے آر ایس ایس کے سربراہ بھاگوت نے ہنومان، شیواجی اور آر ایس ایس کے بانی کیشو بلی رام ہیڈگیوار کے ناموں کو ایک سانس میں لیا۔ ہندو راشٹر کے دعوے کے باوجود جب تنظیم کے سربراہ ہم جنس پرستی پر بات کرتے ہیں تو محسوس ہوتا ہے کہ آر ایس ایس اپنی شبیہ کو تبدیل کرنے میں مصروف ہے۔
Published: 02 Oct 2019, 7:10 PM IST
بھاگوت نے کہا کہ اس معاملہ کو بحث کے ذریعے حل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’مہابھارت اور قدیمی افواج میں کچھ مثالیں ملتی ہیں لیکن ویدوں میں اس کا ذکر نہیں ہے۔‘‘ واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب بھاگوت نے ہم جنس پرستی پر سنگھ کے رُخ میں تبدیلی کے اشارے دیئے ہیں۔ انہوں نے سال 2018 میں آر ایس ایس کی ایک تین روزہ تقریب ’ہندوستان کا مستقبل: آر ایس ایس کا نظریہ‘ کے دران کہا تھا کہ ہم جنس پرست یہاں موجود ہیں اور سماج کو وقت کے ساتھ تبدیل ہونے کی ضرورت ہے۔
Published: 02 Oct 2019, 7:10 PM IST
بھاگوت کا اپنی تقریر کے دوران زور اس بات پر تھا کہ آر ایس ایس کے اعتدال پسند چہرے کو نمایاں کیا جائے۔ اس دوران انہوں نے اختلاف رائے کی اہمیت پر بھی زور دیا اور کہا، ’’ہمارے یہاں اختلاف رائے ہو سکتی ہے لیکن دلوں میں فرق نہیں ہو سکتا۔‘‘
Published: 02 Oct 2019, 7:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 02 Oct 2019, 7:10 PM IST