فائل تصویر آئی اے این ایس
ہندوستان کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے 30 اگست کو اپنی فن لینڈ کی ہم منصب ایلینا والٹنن کے ساتھ یوکرین جنگ کے حوالے سے فون پر بات کی۔ ایلینا والٹنن کے ساتھ بات چیت کے دوران جے شنکر نے کہا کہ یوکرین جنگ کے تناظر میں ہندوستان کو غیر مناسب طور پر نشانہ نہیں بنایا جانا چاہئے۔ وزیر خارجہ کے اس تبصرے کو امریکہ کے ان الزامات کے تناظر میں دیکھا جا رہا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ ہندوستان روس سے رعایتی قیمت پر خام تیل خرید کر یوکرین جنگ میں ماسکو کی جنگی مشین کی مدد کر رہا ہے۔
Published: undefined
وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اس سلسلے میں ایک پوسٹ کی ہے۔ پوسٹ میں جے شنکر نے کہا، ’’ماری بات چیت روس-یوکرین تنازع اور اس کے نتائج پر مرکوز تھی۔ اس تناظر میں ہندوستان کو غیر مناسب نشانہ نہیں بنایا جانا چاہیے۔ ہم نے ہمیشہ مذاکرات اور سفارت کاری کی حمایت کی ہے۔‘‘
Published: undefined
واضح رہے امریکی وائٹ ہاؤس کے تجارتی مشیر پیٹر ناوارو نے اس ہفتے کہا تھا کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی طرف سے ہندوستانی سامان پر عائد 50 فیصد ٹیرف صرف ہندوستان کی غیر منصفانہ تجارت کے بارے میں نہیں ہے، بلکہ اس کا مقصد نئی دہلی کی طرف سے ماسکو کی جنگی مشین کو دی گئی مالیاتی لائف لائن کو کاٹنا بھی ہے۔
Published: undefined
تاہم ہندوستان پہلے ہی امریکہ کی طرف سے لگائے جانے والے ان الزامات کو مسترد کر چکا ہے۔ امریکہ نے حیرت انگیز طور پر چین پر تنقید نہیں کی جو روس سے تیل کا سب سے بڑا درآمد کنندہ ہے۔امریکہ نے سب سے پہلے روس سے خام تیل کی مسلسل خریداری پر ہندوستان پر 25 فیصد ٹیرف کا اعلان کیا۔ اس کے چند روز بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہندوستان پر 25 فیصد اضافی ٹیرف کا اعلان کیا۔ جس کے بعد امریکا کی جانب سے ہندوستان پر عائد اضافی ٹیرف پچاس فیصد ہو گیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز