قومی خبریں

حیدرآباد انکاؤنٹر کی ’فوری تحقیقات‘ ہونی چاہئے: ماہرین قانون

حیدرآباد میں اجتماعی عصمت دری کے بعد متاثرہ کو جلا کر قتل کرنے کے ملزمان پولس تصادم میں مارے گئے ہیں، اس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ماہرین قانون نے معاملہ کی فوری طور پر تفتیش کا مطالبہ کیا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: حیدرآباد میں اجتماعی عصمت دری کے بعد متاثرہ کو جلا کر قتل کرنے کے ملزمان جمعہ کے روز پولس مقابلے میں مارے گئے ہیں، اس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے قانون کے ماہرین نے کہا کہ اس معاملہ کی فوری طور پر قانون کے مطابق تفتیش کی جانی چاہئے۔

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر اور سینئر ایڈووکیٹ وکاس سنگھ نے کہا ، ’’ملک میں قانون کی حکمرانی ہونی چاہئے۔ انکاؤنٹر میں ملزمان کے قتل کی فوری تحقیقات ہونی چاہئے۔‘‘

Published: 06 Dec 2019, 3:11 PM IST

واضح رہے کہ جمعہ کی صبح پولس نے حیدرآباد سے 50 کلومیٹر دور شاد نگر کے قریب چٹن پلی کے مقام پر پولس سے اسلحہ چھیننے کی کوشش کرنے کے بعد فرار ہونے والے ملزمان کو ہلاک کر دیا۔ پولس کا کہنا ہے کہ قتل وقت کے منظر کو سمجھنے کے لئے ملزمان کو وہاں لے جایا گیا تھا۔

Published: 06 Dec 2019, 3:11 PM IST

وکاس نے زور دے کر کہا کہ انصاف کی فراہمی کے نظام اور شہریوں کے انسانی حقوق کے درمیان توازن ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا، ’’حکام کو فوری طور پر اس انکاؤنٹر کی تحقیقات کا آغاز کرنا چاہئے اور یہ تفتیش جلد سے جلد مکمل کی جانی چاہئے۔‘‘

Published: 06 Dec 2019, 3:11 PM IST

انکاؤنٹر میں ہلاک ہونے والے چار ملزمان کی شناخت لاری ڈرائیور محمد عارف (26) اور چنتا کنٹا چناکیشاولو (20) اور لاری کلینر جولو شیوا (20) اور جولو نوین (20) کے طور پر ہوئی ہے۔ تمام ملزمان کا تعلق تلنگانہ کے نارائن پیٹ ضلع سے تھا۔

Published: 06 Dec 2019, 3:11 PM IST

سینئر ایڈوکیٹ پونیت متل نے کہا کہ پراسرار مقابلے کے پیچھے اصل تصویر منظر عام پر لانے کے لئے فوری طور پر اس معاملے کی تحقیقات کی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا ، ’’اس مقابلے کے پیچھے کی وجوہات کی تحقیقات ہونی چاہئے۔ ملزم کے اہل خانہ بھی اس معاملے کی تحقیقات کے لئے عدالت سے رجوع کر سکتے ہیں۔‘‘ وہیں، سینئر ایڈوکیٹ سنجے پاریکھ نے کہا کہ قانون کے مطابق انکاؤنٹر کی تحقیقات قتل کی طرح ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا، ’’قانون کے مطابق، مبینہ مقابلے میں ملوث پولس افسران کے خلاف مقدمہ درج کیا جانا چاہئے اور اس کی تفتیش ہونی چاہئے۔‘‘

Published: 06 Dec 2019, 3:11 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 06 Dec 2019, 3:11 PM IST

,
  • سیبی کی کارروائی ایک بار پھر اڈانی گروپ، بی جے پی اور ان کے حامیوں کے جھوٹے دعووں پر مہر: کانگریس

  • ,
  • ’لگتا ہے وزیر اعظم ایمس کا جائزہ لینے آ رہے ہیں‘، پی ایم مودی کے دربھنگہ دورہ پر تیجسوی یادو کا طنز