قومی خبریں

امت شاہ کا این آر سی پر بیان دستور ہند کے بنیادی حقوق کے منافی: محمود مدنی

وزیر داخلہ کے بیان سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ آسام کے ڈیٹنشن کیمپوں میں صرف مسلمان بند کیے جائیں گے۔ اگر ایسا ہوا تو اس سے عالمی سطح پر ہندوستان کی زبردست بدنامی ہوگی

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے وزیر داخلہ امت شاہ کے این آرسی سے متعلق دیئے گئے بیان کو دستور ہند میں دیئے گئے مساوات کے بنیادی حقوق کے منافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک کے ذمہ دار وزیر داخلہ کی طرف سے اس طرح کا بیان نا مناسب ہے۔

Published: 06 Oct 2019, 9:19 PM IST

انہوں نے کہا کہ مذہبی شناخت کی بنیاد پر کسی بھی طرح کی تفریق دستور ہند کی دفعہ 14-15 کے منافی اور مسلمہ بین الاقوامی اصولوں کی خلاف ورزی ہے، وزیر داخلہ کے بیان سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ آسام کے ڈیٹنشن کیمپوں میں صرف مسلمان بند کیے جائیں گے۔ اگر ایسا ہوا تو اس سے عالمی سطح پر ہندوستان کی زبردست بدنامی ہوگی اور ملک کے دشمنوں کو ہندوستان کو رسوا کرنے کا مضبوط حربہ مل جائے گا۔

Published: 06 Oct 2019, 9:19 PM IST

جمعیۃ کی جاری کردہ ریلیز کے مطابق مولانا مدنی نے یوپی کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے ذریعہ غریب بستیوں پر چھاپہ ماری کی مہم پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ جھگی جھونپڑی کے باشندے جو عام طور سے غربت کی انتہائی سطح پر زندگی گزار رہے ہیں، ان کی شہریت کو مشکوک بتانا اور انھیں در انداز کہنا اور اس طرح عمومی چھاپے مار کر انھیں ذلیل و رسوا کرنا مہذب سماج کے لیے بدنما داغ ہے، چند ممکنہ دراندازوں کو پکڑنے کے لیے غریب بستیوں کو بدنام کرنا اور مفلس عوام کو خوف وہراس میں مبتلا کرنا ہرگز مناسب نہیں ہے۔

Published: 06 Oct 2019, 9:19 PM IST

مولانا مدنی نے کہا کہ دراندازی اور پناہ گزیں ہونا دو الگ الگ چیزیں ہیں، اگر سرکار دراندازی کے بارے میں فکر مند ہیں تو کسی بھی درانداز کو ملک میں جگہ نہیں ملنی چاہیے اور اگر وہ دنیا کے مظلوم اقوام سے ہمدردی رکھتی ہے اور انھیں پناہ دینا چاہتی ہے تو غیر مسلمانوں کے علاوہ دیگر مظلوم افراد بالخصوص روہنگیائی مسلمانوں کے ساتھ محض مسلمان ہونے کی وجہ سے تفریق نہیں برتی جاسکتی۔

Published: 06 Oct 2019, 9:19 PM IST

انھوں نے کہا کہ این آرسی، مردم شماری وغیرہ کرنے میں کوئی قباحت نہیں ہے تاہم وزیر داخلہ کے بیان سے یہ پیغام جارہا ہے کہ وہ ایک مخصوص مذہب کے ماننے والوں کو نشانہ بنارہے ہیں، جس کی وجہ سے ملک میں باہمی منافرت، دوری اور مسلم اقلیت کے تئیں شکوک و شبہات میں اضافہ ہوگا۔

Published: 06 Oct 2019, 9:19 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 06 Oct 2019, 9:19 PM IST