قومی خبریں

اتراکھنڈ میں شدید بارشوں سے تباہی، مگر جنگل میں لگی آگ بجھ گئی

اتراکھنڈ کے الموڑا اور باگیشور میں بادل پھٹ گیا اور پرولا اترکاشی میں ژالہ باری ہوئی۔ محکمہ موسمیات نے 13 مئی تک اتراکھنڈ کے مختلف علاقوں میں ہلکی سے درمیانی بارش کی پیش گوئی کی ہے

<div class="paragraphs"><p>اتراکھنڈ میں بارش کی فائل تصویر / آئی اے این ایس</p></div>

اتراکھنڈ میں بارش کی فائل تصویر / آئی اے این ایس

 
UK_VSK

دہرادون: اتراکھنڈ کے مختلف علاقوں میں شدید بارشوں، ژالہ باری اور بادل پھٹنے سے تباہی ہوئی ہے، تاہم اس کے بعد کافی دنوں سے جنگلات میں بھڑکتی ہوئی آگ آخرکار ٹھنڈی پڑ گئی۔ جنگلات میں لگی آگ بجھ جانے سے لوگوں نے راحت کی سانس ضرور لی ہے لیکن موسم کی اس قدر نے معمولات زندگی کو درہم برہم کر دیا ہے۔

Published: undefined

نیوز پورٹل ’آج تک‘ کی رپورٹ کے مطابق الموڑا، اترکاشی اور باگیشور اضلاع میں موسلادھار بارش کی وجہ سے جنگل میں لگی آگ کافی حد تک بجھ گئی ہے۔ تاہم بادل پھٹنے، ژالہ باری اور بارش سے کئی علاقوں میں نظام زندگی درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے۔ اتراکھنڈ کے الموڑا اور باگیشور میں بادل پھٹ گئے اور پرولا اترکاشی میں ژالہ باری ہوئی۔ بادل پھٹنے سے علاقے میں سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔

Published: undefined

آئی ایم ڈی نے 13 مئی تک اتراکھنڈ کے مختلف علاقوں میں ہلکی سے درمیانی بارش کی پیش گوئی کی ہے۔ آئی ایم ڈی نے مسافروں کو خبردار کیا ہے کہ بارش کے دوران پہاڑیوں پر سفر کرنے سے گریز کریں۔ سی ایم دھامی نے مانسون آفات سے نمٹنے اور چار دھام کے انتظام کے بارے میں عہدیداروں کے ساتھ ایک اہم میٹنگ کی اور مکمل وسائل استعمال کرنے کا حکم دیتے ہوئے کسی کوتاہی پر کارروائی کا انتباہ دیا۔

Published: undefined

خیال رہے کہ اتراکھنڈ میں نومبر سے اب تک آتشزدگی کے 900 سے زیادہ واقعات رونما ہو چکے ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 6 ماہ میں جنگل کی آگ کی وجہ سے 1145 ہیکٹر جنگلات تباہ ہو چکے ہیں۔ آگ اب شہر کو بھی متاثر کر رہی ہے۔ دھوئیں کی وجہ سے حد نگاہ کم ہو گئی ہے۔ اس دوران بہت سی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ یہاں تک کہ فضائیہ کے ہیلی کاپٹر بھی مختلف تکنیکوں کا استعمال کرتے ہوئے آگ بجھانے میں مصروف ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined