قومی خبریں

حکومت کو چین کے لون ایپس کے نقصان پر خاموشی توڑنی چاہیے: کانگریس

گورو ولبھ نے سوال کیا کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اپوزیشن جماعتوں کے لیڈروں پر چھاپے مارتا ہے، لیکن ان ایپس کے ذریعے ملک کے 500 کروڑ روپے سے زیادہ چین پہنچ چکے ہیں، لیکن حکومت خاموش ہے۔

کانگریس ترجمان گورو ولبھ / ویڈیو گریب
کانگریس ترجمان گورو ولبھ / ویڈیو گریب 

نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ چین کے لون ایپس ملک کے لوگوں کو سوشل میڈیا پر لوٹ رہے ہیں اور ان کے تشدد سے کئی لوگوں نے خودکشی کر لی ہے اور 500 کروڑ روپے سے زیادہ چینی ایپس لوگوں سے لوٹ چکے ہیں۔ کانگریس ترجمان گورو ولبھ نے منگل کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ریزرو بینک کی رپورٹ کے مطابق 2017 سے 2000 کے درمیان سوشل میڈیا پر اس طرح کے ایپس کی تعداد میں 12 گنا اضافہ ہوا ہے اور سال 2021 میں ان فرضی ایپس کی تعداد بڑھ کر 1100 سے زیادہ ہوگئی تھی۔

Published: undefined

گورو ولبھ نے کہا کہ کورونا کے دوران ان ایپس کی تعداد میں اضافہ ہوتا چلا گیا اور ان میں غیر قانونی طور پر آپریٹ ہو رہے تقریباً 600 ایپس ریزرو بینک بھی تسلیم کرچکا ہے۔ گوگل پلے اسٹور پر ان کی تعداد مسلسل اور بہت تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ ان ایپس کے ذریعے بلیک میلنگ کا نشانہ بننے والے اب تک 52 افراد خودکشی کر چکے ہیں اور لاتعداد کو بلیک میل اور تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

Published: undefined

ان ایپس کے کام کرنے کے بارے میں اطلاع دیتے ہوئے گورو ولبھ نے کہا کہ صارفین انہیں پلے اسٹور سے یا میسجز کے ذریعے انسٹال کرتے ہیں۔ پھر ان سے آدھار نمبر، پین نمبر فراہم کرنے کے ساتھ کے وائی سی کے لیے کہا جاتا ہے اور سات دنوں کے اندر ادائیگی کے لیے کہا جاتا ہے۔ ایسا کرنے میں ناکامی پر ان کو بدنام کرنے اور ان کے رشتہ داروں کو فون کرکے گالیاں دی جاتی ہیں۔

Published: undefined

گورو ولبھ نے سوال کیا کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اپوزیشن جماعتوں کے لیڈروں پر چھاپے مارتا ہے، لیکن ان ایپس کے ذریعے ملک کے 500 کروڑ روپے سے زیادہ چین پہنچ چکے ہیں، لیکن حکومت خاموش ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت ڈیجیٹل انڈیا کی بات کرتی ہے لیکن چین کے ایپس کو کنٹرول نہیں کر پا رہی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined