علامتی تصویر
متعدد ریاستوں میں کف سیرپ سے ہورہی نومولودوں کی موت نے پورے ملک میں کھلبلی مچا دی ہے۔ ابتدائی طور سے اس معاملے کو سنجیدگی سے نہیں لیا گیا جس کی وجہ سے متعلقہ ریاستی حکومتوں کو سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ آخر کار دیر سے ہی سہی مگر کئی ریاستوں بالخصوص مدھیہ پردیش، راجستھان اور تمل ناڈو نے تیزی سے کارروائی کرتے ہوئے پہلے تو کھانسی کے ’مہلک‘سیرپ پر پابندی لگائی اور پھر قصورواروں پر شکنجہ کسنا شروع کیا۔ اس فہرست میں اب اترپردیش بھی شامل ہوگیا ہے جہاں حکومت نے معاملے کی جانچ شروع کردی ہے۔
Published: undefined
مدھیہ پردیش اور راجستھان میں کف سیرپ سے ہورہی بچوں کی اموات کے پیش نظر مہاراشٹر فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے کولڈ ریف سیرپ بیچ نمبر ایس آر 13 کی فروخت، سپلائی اور استعمال پر فوری پابندی عائد کردی ہے۔ جن کے پاس یہ سیرپ ہے انہیں ڈرگ کنٹرول افسران کو اس کی اطلاع دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔ دریں اثنا، اتر پردیش کے محکمہ ڈرگ نے کھانسی کے سیرپ کی جانچ کا حکم دیا ہے۔ فی الحال مدھیہ پردیش، کیرالہ، تمل ناڈو اور مہاراشٹر میں کولڈ ریف کف سیرپ پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ اب تک مدھیہ پردیش میں اس سیرپ سے 16 بچوں کی موت ہو چکی ہے جبکہ راجستھان میں 3 بچے جاں بحق ہوئے ہیں۔
Published: undefined
خبروں کے مطابق اتر پردیش کے اسسٹنٹ کمشنر نے تمام اضلاع میں ڈرگ انسپکٹروں کو فارما کمپنی سے لے کر میڈیکل اسٹورمیں موجود کف سیرپ کے نمونے لینے اور نشاندہی کئے گئے مہلک کھانسی کے سیرپ کو ضبط کرنے کا حکم دیا ہے۔ اترپردیش کے اسسٹنٹ کمشنر (ڈرگس) نے ریاست کے تمام ڈرگ انسپکٹروں کو فوری طور پرسخت احکامات جاری کئے ہیں۔ یہ کارروائی خاص طور سے مدھیہ پردیش اسٹیٹ لائسنسنگ اتھارٹی سے حاصل ایک خط کے بعد کی گئی جس میں میسرس سریسن فارما سیوٹیکل ، کانچی پورم (تامل ناڈو) کے ذریعہ تیار ایک کف سیرپ میں ’ ڈائیتھیلین گلائکول ‘ نامی جان لیوا عنصر کی ملاوٹ پائی گئی ہے۔ یہ مادہ مریضوں کے لیے مہلک ثابت ہو سکتا ہے۔
Published: undefined
اس سلسلے میں متعدد ہدایات جاری کی گئی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ تمام میڈیکل اسٹور اور اسپتالوں میں دستیاب کھانسی کے ملک سیرپ کے نمونے لے کر ضروری احتیاطی اقدامات کریں۔ وہیں کھانسی کے سیرپ کے جمع کیے گئے تمام نمونے فوری طور پر جانچ کے لیے لکھنؤ لیبارٹری میں بھیجے جائیں۔ اس کے علاوہ نمونے جمع کرنے سے پہلے افسران کو ایک گوگل شیٹ پر یہ یقینی بنا نے کو کہا گیا ہے کہ ایک ہی دوا (ایک ہی پروڈکٹ اور بیچ نمبر) کا نمونہ ایک سے زیادہ مرتبہ جمع نہیں کیاگیا ہے۔
Published: undefined
اسی طرح علاقے میں چل رہی میونوفیکچرنگ یونٹس سے کف سیرپ کے ساتھ ساتھ اس میں استعمال ہونے والے پروپیلین گلائکول کا بھی نمونہ جانچ کے لیے لکھنؤ لیبارٹری میں بھیجنے کا حکم دیا گیا ہے۔ ایف ایس ڈی اے نے ان ہدایات کی سختی سے تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے کہا ہے۔ اس سلسلے میں کئی سینئر افسران اور تنظیموں کو خط کی کاپی بھیجی گئی ہے۔ وہیں اتر پردیش میڈیکل سپلائیز کارپوریشن کے منیجنگ ڈائریکٹر سے درخواست کی گئی ہے کہ اگر میسرس سریسن فارما سیوٹیکل کا کوئی کف سیرپ ان کے اسٹاک میں دستیاب ہے تو اس کی تقسیم روکتے ہوئے اطلاع دیں۔
Published: undefined
محکمہ نے کیمسٹ اور میڈیکل اسٹور آپریٹروں کی ایسوسی ایشن سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ اپنی تنظیموں کے ذریعے دوا تاجروں کے پاس موجود میسرس سریسن فارما سیوٹیکل کی ادویات (کف سیرپ) کے ذخیرے فراہم کریں۔ اسی دوران اتراکھنڈ کے ہیلتھ سکریٹری اور فوڈ سیفٹی اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے کمشنر ڈاکٹر آر راجیش کمار نے ریاست کے تمام ضلع مجسٹریٹوں اور چیف میڈیکل افسران کو ہدایات جاری کی ہیں۔ اس سلسلے میں ڈاکٹر آر راجیش کمار نے بتایا کہ دو سال سے کم عمر کے بچوں کو کسی قسم کی کھانسی یا زکام کی دوا نہیں دی جانی چاہیے۔
Published: undefined
وہیں 5 سال سے کم عمر کے بچوں کے لیے ایسی دوائیوں کے باقاعدہ استعمال کی سفارش نہیں کی جاتی ہے۔ ان کا استعمال صرف ماہر معالج کے مشورے پر صحیح خوراک میں اور کم از کم ضروری مدت کے لیے ہی کیا جانا چاہیے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ زیادہ تر معاملوں میں بچوں میں کھانسی اور نزلہ زکام خود ہی ٹھیک ہو جاتا ہے اس لیے ڈاکٹروں کو ان ادویات کے غیر ضروری استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔
Published: undefined
اُدھرسیکرٹری صحت نے تمام اضلاع کو ہدایت کی ہے کہ ڈرگ انسپکٹر کھانسی کے سیرپ کے نمونے مرحلہ وار جمع کریں اور اس کا لیبارٹریوں میں ٹیسٹ کرائیں۔ اس سے غیر معیاری یا نقصان دہ ادویات کی نشاندہی کرنے اور انہیں فوری طور پر مارکیٹ سے ہٹانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ تمام ڈاکٹر اور فارماسسٹ مرکزی ایڈوائزری پر سختی سے عمل کریں۔
Published: undefined
اس کے علاوہ تلنگانہ اور کیرالہ نے ’کولڈ ریف‘ سیرپ سے متعلق سخت کارروائی کی گئی ہے۔ تلنگانہ ڈرگس کنٹرول ایڈمنسٹریشن نے ہفتہ کو بیچ نمبر ایس آر۔ 13 کے لیے ’پبلک الرٹ – اسٹاپ یوز نوٹس‘ جاری کیا۔ ایجنسی نے خبردار کیا کہ اس سیرپ میں ڈی ای جی نامی زہریلے کیمیکل کی ملاوٹ پائی گئی ہے، جس سے صحت کو سنگین خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔ دریں اثنا، کیرالہ میں محکمہ ڈرگس کنٹرول نے بھی اس کی فروخت پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔
Published: undefined
کف سیرپ پینے کے بعد ایک درجن سے زائد بچوں کی موت سے ملک میں جاری کہرام نے سنگین شکل اختیار کر لی ہے، جس کے بعد سنٹرل ڈرگ اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن (سی ڈی ایس سی او) نے بڑا قدم اٹھایا ہے۔ مدھیہ پردیش اور راجستھان میں ہونے والے واقعات کے بعد سی ڈی ایس سی او کی ٹیموں نے ہماچل پردیش، اتراکھنڈ، گجرات، تمل ناڈو، مدھیہ پردیش اور مہاراشٹر میں دوا بنانے والی کمپنیوں کا معائنہ شروع کیا ہے۔ اس دوران کف سیرپ،اینٹی بایوٹکس اور اینٹی پاریٹکس سمیت 19 نمونے جانچ کے لیے لیے گئے ہیں۔ اس جانچ کا خاص مقصد ادویات کے معیار میں خامیوں کو اجاگر کرنا اور مستقبل میں ایسے سانحات کو روکنے کے لیے مینوفیکچرنگ عمل میں بہتری کی سفارش کرنا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined