قومی خبریں

بی آر ڈی میڈیکل کالج کے ڈاکٹر کفیل بے گناہ قرار

بی آر ڈی میڈیکل کالج گورکھپور کے ڈاکٹر کفیل، جو آکسیجن کمی کے معاملہ میں معطل بھی ہوئے اور ان کو 9 ماہ جیل میں بھی گزارنے پڑے، ا ن کو اب بے گناہ قرار دے دیا گیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا فائل فوٹو ڈاکٹر کفیل

10 اگست 2017 کو بی آر ڈی میڈیکل کالج میں ہوئے آکسیجن کمی معاملے کے وقت میڈیکل کالج کے محکمہ امراض اطفال کے ترجمان اور این ایچ ایم کے نوڈل انچارج رہے ڈاکٹر کفیل خان کو آج تمام الزامات سے بری کر دیا گیا ہے۔ سرکاری رپورٹ کے مطابق ہسپتال میں بچوں کی موت کے لئے وہ ذمہ دار نہیں ہیں اور انہوں نے ان بچوں کی جان بچانے کے لئے ہر ممکن کوشش کی تھی۔

Published: 27 Sep 2019, 11:10 AM IST

واضح رہے کہ حکومت نے ان کے خلاف محکمہ جاتی جانچ کے احکام دئے تھے۔ انہیں دو سال پہلے بی آرڈی میڈیکل کالج میں آکسیجن کی کمی کی وجہ سے ہوئی 60 بچوں کی موت کے لئے بدعنوانی اور لاپروائی برتنے کا ملزم قرار دیا تھا اور ان الزامات کے تحت نہ صرف ان کو معطل کر دیا گیا تھا بلکہ ان کو کئی ماہ جیل میں بھی گزارنے پڑے تھے۔ اب سرکاری رپورٹ میں ان کو تمام الزامات سے بری کر دیا گیا ہے اور اس کی کاپی انہیں بھیج دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ ڈاکٹر کفیل خان کی معطلی کو ابھی ختم نہیں کیا گیا۔ ڈاکٹر کفیل نے پورے معاملہ کی سی بی آئی سے جانچ کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

Published: 27 Sep 2019, 11:10 AM IST

واضح رہے کہ اسٹامپ اور رجسٹریشن ڈپارٹمنٹ کے پرنسپل سکریٹری نے اس معاملہ میں اپنی جانچ رپورٹ 18 اپریل کو سونپ دی تھی۔ 15 صفحات پر مشتمل اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر کفیل نے اپنی ڈیوٹی میں کوئی لاپروائی نہیں برتی تھی۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 10 اور 11 اگست کی درمیانی شب کو ہسپتال میں بچوں کی جان بچانے کے لئے انہوں نے ہر ممکن کوشش کی تھی۔

Published: 27 Sep 2019, 11:10 AM IST

واضح رہے 10 اگست 2017 کو بی آر ڈی میڈیکل کالج میں آکسیجن کی کمی کی وجہ سے 60 بچوں کی موت ہو گئی تھی اور اس کے بعد میڈیا میں جب اس کو لے کر ہنگامہ ہوا تو جس ڈاکٹر نے بچوں کی جان بچانے کی ہر ممکن کوشش کی، اسی کو ان اموات کا ذمہ دار ٹھہرا دیا تھا۔ ڈاکٹر کفیل کو اس معاملہ میں جیل کی سزا بھی کاٹنی پڑی تھی۔

Published: 27 Sep 2019, 11:10 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 27 Sep 2019, 11:10 AM IST