
رشوت، علامتی تصویر آئی اے این ایس
گوا کی بی جے پی حکومت پر پارٹی کے ہی ایک لیڈر نے رشوت خوری کا سنگین الزام عائد کر دیا ہے، جس نے گوا کی سیاست میں ہلچل پیدا کر دی ہے۔ بی جے پی لیڈر اور گوا کے سابق وزیر پانڈورنگ مڈکائیکر نے ریاستی حکومت پر یہ الزام لگایا ہے، اور کہا ہے کہ انھوں نے اپنی فائل پاس کروانے کے لیے ایک وزیر کے پرسنل اسسٹنٹ (پی اے) کو تقریباً 20 لاکھ روپے کی رشوت دی تھی۔
Published: undefined
پانڈورنگ مڈکائیکر نے اپنے ایک بیان میں بلاجھجک الزام عائد کیا کہ وزیر اعلیٰ پرمود ساونت کی کابینہ کے وزیر پیسے گننے میں مصروف ہیں۔ مڈکائیکر کے اس دعوے پر ریاست کے وزیر ٹرانسپورٹ اور بی جے پی لیڈر مووِن گوڈنہو نے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے 5 مارچ کو نامہ نگاروں سے کہا کہ ’’مڈکائیکر کو پولیس میں شکایت درج کرانی چاہیے اور اس وزیر کا نام بتانا چاہیے جس کے اسٹاف کو انھوں نے پیسے دیے۔‘‘
Published: undefined
گوڈنہو کا کہنا ہے کہ جمہوریت میں اظہارِ رائے کی آزادی کا غلط استعمال نہ ہو، اس کے لیے محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا کہ میں کسی بھی بات پر تبصرہ نہین کرنا چاہتا۔ ہر کوئی انھیں (مڈکائیکر کو) اچھی طرح جانتا ہے، انھیں اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے کہ ان کی مدت کار کے دوران کیا ہوا۔ گوڈنہو نے تلخ انداز میں یہ بھی کہا کہ ’’میری انھیں صلاح ہے کہ جو لوگ شیشے کے گھروں میں رہتے ہیں، انھیں دوسروں پر پتھر نہیں پھینکنے چاہئیں۔‘‘
Published: undefined
مڈکائیکر کے دعوے پر اپوزیشن پارٹی عآپ نے بی جے پی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے اور ساتھ ہی مطالبہ کیا ہے کہ پولیس اس تعلق سے معاملہ درج کرے۔ گوا عآپ چیف امت پالیکر نے بدھ کے روز اس سلسلے میں ایک پریس کانفرنس کی اور مطالبہ کیا کہ پنجی پولیس مڈکائیکر کے بیان پر نوٹس لیتے ہوئے ایف آئی آر درج کرے۔ پالیکر کا یہ بھی کہنا ہے کہ پولیس کو سابق وزیر سے یہ جانکاری طلب کرنی چاہیے کہ انھوں نے ایک وزیر کے پی اے کو حقیقی معنوں میں کتنی رشوت دی تھی۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ منوہر پاریکر کی قیادت والی گزشتہ کابینہ میں وزیر رہ چکے مڈکائیکر نے منگل کی شام گوا میں بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری (تنظیم) بی ایل سنتوش سے ملاقات کی تھی۔ کابینہ میں رد و بدل کی قیاس آرائیوں کے درمیان سنتوش نے منگل کو وزیر اعلیٰ پرمود ساوت سمیت ریاستی بی جے پی لیڈران کے ساتھ میٹنگ کی تھی۔ اس کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے مڈکائیکر نے الزام عائد کیا تھا کہ ’’ساونت کی قیادت والی کابینہ کے وزیر پیسے گننے میں مصروف ہیں۔ میں ایسا اس لیے کہہ رہا ہوں کیونکہ میں نے خود اپنی فائل پاس کروانے کے لیے ایک وزیر کے پی اے کو 20-15 لاکھ روپے دیے تھے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined