غازی آباد کے سابق رکن پارلیمنٹ اور کانگریس کے سرکردہ لیڈروں میں شمار سریندر پرکاش گوئل کی کورونا وائرس سے موت ہو گئی۔ وہ گزشتہ کئی دنوں سے وینٹی لیٹر پر تھے اور زندگی و موت کے درمیان جنگ لڑ رہے تھے۔ آخر کار زندگی پر موت کی فتح ہوئی۔ میڈیا ذرائع کے مطابق سریندر گویل گزشتہ 27 جولائی کو کورونا سے متاثر ہوئے تھے اور انہیں علاج کے لئے دہلی کے سر گنگارام اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں جمعہ کی صبح ساڑھے چھ بجے انہوں نےآخری سانس لی۔
Published: 14 Aug 2020, 10:23 AM IST
بتایا جا رہا ہے کہ 79 سالہ سریندر پرکاش کی طبیعت کچھ دنوں سے کافی خراب چل رہی تھی اور ان کے بیٹے نے ریاستی وزیر اتل گرگ سے مناسب علاج فراہم کرانے کے لیے فریاد کی تھی۔ اتل گرگ نے اس سلسلے میں مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن سے فون پر بات کی تھی اور بہتر علاج کا انتظام کرانے کے لیے کہا تھا، لیکن انھیں نہیں بچایا جا سکا۔
Published: 14 Aug 2020, 10:23 AM IST
قابل ذکر ہے کہ سریندر پرکاش گویل کے چار دیگر رشتہ داروں میں بھی کورونا انفیکشن کی تشخیص ہوئی ہے اور ان سبھی کا علاج سر گنگا رام اسپتال میں چل رہا ہے۔ ان کی موت کے بعد گھر والوں کے ساتھ ساتھ غازی آباد میں کانگریس کارکنان و کاروباری طبقہ میں غم و اندوہ کی لہر دوڑ گئی ہے۔
Published: 14 Aug 2020, 10:23 AM IST
واضح رہے کہ سریندر پرکاش گویل کا سیاسی سفر کونسلر بننے سے لے کر رکن پارلیمنٹ بننے تک کافی طویل رہا ہے۔ سریندر گویل سٹی بورڈ کے چیئرمین بھی رہے، رکن پارلیمنٹ بھی اور رکن اسمبلی بھی رہے۔ کانگریس ترجمان راجیو تیاگی کے انتقال کے بعد اب سریندر گویل کا انتقال پارٹی کے لیے بہت بڑا خسارہ ہے۔
Published: 14 Aug 2020, 10:23 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 14 Aug 2020, 10:23 AM IST