سیاسی گلیاروں سے ہوتی ہوئی ایک نئی خبر سامنے آ رہی ہے کہ کانگریس صدر راہل گاندھی وزیر اعظم چہرہ کے لیے بی ایس پی سپریمو مایاوتی اور مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے نام پر غور کر رہے ہیں۔ میڈیا ذرائع کے مطابق راہل گاندھی نے اس سلسلے میں صحافیوں سے ایک غیر رسمی ملاقات کے دوران تذکرہ کیا جس کے بعد اپوزیشن اتحاد مضبوط ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ دراصل راہل گاندھی مودی حکومت کی ملک کو توڑنے والی اور نقصان پہنچانے والی پالیسیوں سے اتنے مایوس ہیں کہ وہ ہر صورت میں بی جے پی کو شکست دینا چاہتے ہیں۔ اس ملاقات میں خاتون صحافیوں سے راہل گاندھی نے موجودہ سیاسی صورتحال کے بارے میں کھل کر بات چیت کی۔ ملاقات سے متعلق تصویریں کانگریس نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر شیئر بھی کی ہیں۔
Published: undefined
ذرائع کے مطابق صحافیوں سے غیر رسمی ملاقات کے دوران راہل گاندھی نے مودی کو شکست دینے کے لیے اپنی معاون پارٹیوں میں سے کسی کو بھی وزیر اعظم بنانے کا اشارہ دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کو شکست دینے کے لیے کانگریس کوئی بھی قدم اٹھا سکتی ہے۔ یہاں تک کہ معاون پارٹیوں کے لیڈروں کو بھی وزیر اعظم بنانے کا فیصلہ لیا جا سکتا ہے۔ کانگریس صدر کے ان جملوں سے واضح اشارہ ملتا ہے کہ انھوں نے عام انتخابات 2019 میں بننے والے اپوزیشن اتحاد میں شامل کسی بھی پارٹی کے لیڈر کو وزیر اعظم بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ایک صحافی کے سوال کے جواب میں بھی انھوں نے واضح لفظوں میں کہا کہ ’’آئندہ لوک سبھا انتخابات کے بعد مرکز میں بی جے پی اور آر ایس ایس کی حکومت بننے سے روکنا کانگریس کی ترجیحات میں سب سے اوپر ہے۔‘‘
Published: undefined
راہل گاندھی کی یہ ملاقات دہلی میں موجود خاتون صحافیوں سے تھی جس میں انھوں نے آئندہ عام انتخابات سے متعلق کئی باتیں کہیں۔ اس دوران انھوں نے یہ بھی کہا کہ اب ان کے پاس 15 سال کا سیاسی تجربہ ہے اور وہ ملک کے ایشوز کو زیادہ بہتر طریقے سے سمجھ سکتے ہیں اور ان کا حل بھی نکال سکتے ہیں۔ خاتون صحافیوں نے جب کانگریس صدر سے یہ پوچھا کہ کیا 2019 لوک سبھا انتخابات کے بعد وہ بی جے پی مخالف اتحاد حکومت کے پی ایم بننے کی خواہش رکھتے ہیں یا کسی خاتون کو وزیر اعظم کی شکل میں قبول کریں گے؟ اس کے جواب میں راہل نے کہا کہ بی جے پی-آر ایس ایس کی حکومت یا اس کے ذریعہ حمایت یافتہ کسی بھی حکومت کو بننے سے روکنے کے لیے وہ ہر ممکن قدم اٹھائیں گے اور جو بھی ضروری ہوگا وہ کریں گے۔ چونکہ ممتا بنرجی اور مایاوتی کے بارے میں یہ قیاس کیا جا رہا ہے کہ وہ پی ایم عہدہ کے لیے اپنی دعویداری پیش کر سکتی ہیں، اس لیے اس تعلق سے اشاروں اشاروں میں راہل نے یہ کہنے میں ذرا بھی جھجک محسوس نہیں کی کہ وہ کسی بھی نام پر غور کر سکتے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر سوشل میڈیا