قومی خبریں

راہل گاندھی بیرونی طاقتوں کے ساتھ مل کر ملک کے خلاف سازش کر رہے ہیں: بی جے پی

گورو بھاٹیہ نے کہا کہ ممتا  بنرجی جانتی ہیں کہ وہ آئندہ انتخابات میں  ہارنے والی ہیں۔ اس لیے وہ فرقہ وارانہ سیاست کا سہارا لے کر الیکشن کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی پر ہندوستان مخالف طاقتوں کے ساتھ مل کر ملک کی شبیہ کو داغدار کرنے اور ملک کے خلاف سازش کرنے کا الزام لگایا ہے۔ہفتہ کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی کے قومی ترجمان گورو بھاٹیہ نے راہل گاندھی اور مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ 'جب پارلیمنٹ کا اجلاس ہوتا ہے تو اپوزیشن لیڈر کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں رہیں، لیکن وہ جرمنی جاتے ہیں اور جرمنی کے ہرٹی اسکول میں کارنیلیا وول سے ملاقات کرتے ہیں'۔

Published: undefined

گورو بھاٹیہ کہا کہ راہل گاندھی اور جارج سوروس دو جسم اور ایک روح کی طرح ہیں اور اب ایک اور ثبوت سامنے آیا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ کارنیلیا وول سنٹرل یورپین یونیورسٹی کے بورڈ آف ٹرسٹیز کی رکن ہیں، جسے جارج سوروس کی تنظیم اوپن سوسائٹی فاؤنڈیشن کی طرف سے مالی اعانت فراہم کی جاتی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ جب پارلیمنٹ کا اجلاس جاری ہے تو مسٹر گاندھی غیر ملکی سرزمین پر کیوں جاتے ہیں اور ہندوستان کے دشمنوں سے ملتے ہیں۔ یہ کونسا ہندوستان مخالف ایجنڈا ہے؟ اپوزیشن لیڈر ایسی طاقتوں کے ساتھ مل کر ہندوستان کے خلاف کون سی سازش رچ رہے ہیں؟

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ غیر ملکی سرزمین پر ہندوستان مخالف قوتوں سے ملاقات سے پتہ چلتا ہے کہ راہل  گاندھی کے ڈی این اے میں ہندوستان مخالف رجحانات موجود ہیں کیونکہ وہ اقتدار کی ہوس میں عادتاً ایسی حرکتیں کرتے رہتے ہیں۔ اگر یہ ان کی حرکتیں ہیں تو یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ یہ ہندوستان کے ساتھ غداری ہے۔

Published: undefined

انہوں نے ممتا  بنرجی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ جانتی ہیں کہ وہ آئندہ انتخابات میں  ہارنے والی ہیں۔ اس لیے وہ فرقہ وارانہ سیاست کا سہارا لے کر الیکشن کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترنمول ایم ایل اے مدن مترا کے ہندو مخالف بیان سے ہندو جذبات کو شدید ٹھیس پہنچی ہے۔ یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر مترا نے کہا کہ بھگوان شری رام ہندو نہیں، بلکہ مسلمان ہیں۔ اس کے باوجود محترمہ بنرجی نے نہ تو اس کی مذمت کی اور نہ ہی انہیں پارٹی سے نکالا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined