قومی خبریں

کورونا کے سبب سابق وزیر اعلی جگن ناتھ پہاڑیا کا ہوا انتقال

جگن ناتھ پہاڑیا کی موت پر راجستھان حکومت نے ایک دن کے سرکاری سوگ اور سرکاری دفاتر میں تعطیل کا اعلان کیا ہے۔ اس دوران سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی 

جے پور: راجستھان کے سابق وزیراعلی اور بہار- ہریانہ کے گورنر رہے کانگریس کے سینئر لیڈر جگن ناتھ پہاڑیا کا کورونا کے سبب انتقال ہو گیا۔ وہ 89 سال کے تھے۔ انہوں نے ہریانہ کے گوروگرام اسپتال میں بدھ کی رات آخری سانس لی۔ ان کی موت پر راجستھان حکومت نے ایک دن کے سرکاری سوگ اور سرکاری دفاتر میں تعطیل کا اعلان کیا ہے۔ اس دوران سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔ دوپہر میں وزیر اعلی اشوک گہلوت کی زیرصدارت وزارتی کونسل کے اجلاس میں جگن ناتھ پہاڑیا کو خراج عقیدت پیش کیا جائے گا۔

Published: undefined

وہ 6 جون 1980 سے 14 جولائی 1981 تک راجستھان کے وزیر اعلی رہے۔ انہوں نے ریاست میں مکمل شراب بندی نافذ کردی تھی۔ وہ سنہ 1957، 1967، 1971 اور 1980 میں رکنِ پارلمیان 1980، 1985، 1999 اور 2003 میں رکن اسمبلی رہے۔ وہ مرکز میں وزیر بھی رہے۔ وہ 1989 سے 1990 تک بہار کے گورنر اور 2009 سے 2014 تک ہریانہ کے گورنر بھی رہے۔

Published: undefined

وزیر اعظم نریندر مودی نے جگن ناتھ پہاڑیا کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے پسماندگان اور حامیوں سے اظہار تعزیت کیا۔ راجستھان کے گورنر کلراج مشرا اور وزیر اعلی اشوک گہلوت نے جگن ناتھ پہاڑیا کی موت پر رنج وغم کا اظہار کیا۔ کلراج مشرا نے ایشور سے مرحوم کی روح کو ابدی سکون اور پسماندگان کو قوت برداشت عطا کرنے کی دعا کی۔

Published: undefined

اشوک گہلوت نے کہا کہ جگن ناتھ پہاڑیا کی موت کی خبر بہت افسوسناک ہے۔ جگن ناتھ پہاڑیا ہمارے بیچ سے کووڈ کی وجہ سے چلے گئے، ان کے انتقال سے میں دلبرداشتہ ہوں۔ جگن ناتھ پہاڑیانے بحیثیت وزیر اعلی اور مرکزی وزیر طویل عرصہ تک ملک کی خدمت کی۔ وہ کانگریس کے سینئر لیڈر تھے۔ ان کی موت میرے لئے ذاتی نقصان ہے، جس کی بھرپائی ہونا ناممکن ہے۔ انہوں نے ایشور سے مرحوم کی روح کے ابدی سکون اور سوگوار کنبے کو قوت برداشت عطا کرنے کی دعا کی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined