قومی خبریں

مودی جی :چیلنج قبول کرنا ہے تو مہنگائی، بے روزگاری  و کسان کا چیلنج قبول کیجئے 

ٹوئٹر پر وراٹ کوہلی کا ’فٹنس چیلنج ‘ قبول کئے جانے کے بعد سے مودی اپوزیشن کے نشانے پرہیں اور انہیں تیل کے دام کم کرنے، نوکری مہیا کرانے، بدعنوانی مٹانے اور کسانوں کو راحت دینے کا چیلنج دیا جا چکا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

اطلاعات و نشریات کے مرکزی وزیر راجیہ وردھن راٹھور کی طرف سے شروع کی گئی ’ہم فٹ تو انڈیا فٹ ‘ مہم اب ایک سیاسی چیلنج میں تبدیل ہو گئی ہے اور حزب اختلاف کے رہنما وزیر اعظم نریندر مودی کو طرح طرح کے چیلنج دے رہے ہیں۔ کانگریس صدر راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’’مجھے خوشی ہوئی کہ آپ نے وراٹ کوہلی کا چیلنج قبول کر لیا۔ ایک چیلنج میں بھی آ پ کو دیتا ہوں۔ پٹرول-ڈیزل کے دام کم کریں، نہیں تو کانگریس ملک گیر تحریک چلائے گی اور آپ کو ایسا کرنے پر مجبور کر ے گی، آپ کے جواب کا انتظار رہے گا۔‘‘

Published: 24 May 2018, 7:29 PM IST

دراصل، راجیہ وردھن سنگھ راٹھور نے سب پہلے ٹوئٹر پر ایک وڈیو پوسٹ کی تھی جس میں انہوں نے ہندوستان کو فٹ رہنے کا پیغام دیا تھا اور ساتھ ہی ریتک روشن ، وراٹ کوہلی اور سائنا نہوال کو چیلنج دیا تھا۔ اس چیلنج کو وراٹ کوہلی نے قبول کر لیا اور اپنی ’پش اپ ‘ کرتے ہوئے ویڈیو پوسٹ کی، ساتھ میں وراٹ کوہلی نے اس مہم کو آگے بڑھاتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کو چیلنج کر ڈالا، ساتھ میں انہوں نے اپنی اہلیہ انوشکا شرما اور مہندر سنگھ دھونی کو بھی چیلنج کیا۔ وراٹ کے چیلنج کو وزیر اعظم نریندر مودی نے قبول کر لیا ۔ یہیں سے اس مہم نے سیاسی رنگ اختیار کر لیا۔

Published: 24 May 2018, 7:29 PM IST

کانگریس کے قومی ترجمان سنجے جھا نے بھی مودی کو ایک چیلنج دے ڈالا۔ انہوں نے اپنی تمام ڈگریوں کو ٹوئٹر پر پوسٹ کر دیا اور وزیر اعظم نریندر مودی کو ٹیگ کر کے انہیں اپنی ڈگریاں پوسٹ کرنے کا چیلنج دے دیا۔

Published: 24 May 2018, 7:29 PM IST

ادھر اے آئی سی سی کے شعبہ اطلاعات کے سربراہ رندیپ سرجے والا نے وزیر اعظم سے کہا کہ وہ تیل کے دام کم کرنے کا چیلنج قبول کریں۔ انہوں نے یکے بعد دیگرے کئی ٹوئٹ کئے اورمودی پر حملہ بولا۔ انہوں نے ٹوئٹ میں لکھا ’’لگاتار 11 ویں دن ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے اور مودی جی خاموش ہیں۔ کیا وزیر اعظم پٹرول-ڈیزل کی قیمتوں کو کم کرنے کے لئے گزشتہ 4 برسوں میں مرکزی مصنوعات ٹیکس کے ذریعے لوٹے گئے 10 لاکھ کروڑ روپے کا استعمال کر کے قوم کا چیلنج قبول کریں گے؟‘‘

Published: 24 May 2018, 7:29 PM IST

سرجے والا نے مزید لکھا ’’اپنے وعدے کے مطابق 2 کروڑ نوکریاں فراہم کر کے نوجوانوں کا جاب فٹنس انہیں لوٹا دیں۔ ایم ایس پی (کم از کم سپورٹ پرائس) کے طور پر فصل کی لاگت کا 50 فیصد منافع دے کر کسانوں کی فٹنس یقینی کریں۔‘‘

Published: 24 May 2018, 7:29 PM IST

اپنے ایک اور ٹوئٹ میں سرجےوالا نے لکھا ’’وزیر اعظم مودی اپنے وعدے کے مطابق بیرون ملک سے 80 لاکھ کروڑ کا کالا دھن واپس لاکر ملک کی ’ اینٹی کرپشن فٹنس‘ کو یقینی بنانے کا چیلنج پورا کریں۔ اس کے علاوہ وزیر اعظم پاکستان حامی دہشت گردی اور ڈوکلام میں چینی دخل اندازی کو ختم کر کے نیشنل سیکورٹی فٹنس کو یقینی بنائیں۔ ‘‘

Published: 24 May 2018, 7:29 PM IST

قبل ازیں بہار سے آر جے ڈی کے رہنما تیجسوی یادو نے بھی فٹنس چیلنج کے حوالہ سے وزیر اعظم مودی پر حملہ بولا تھا۔ انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا ’’وراٹ کوہلی کی طرف سے دیئے گے فٹنس چیلنج کو قبول کرنے کے ہم خلاف نہیں ہیں۔ لیکن میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ آپ نوجوانوں کو روزگار دینے، کسانوں کے قرض معاف کرنے، دلتوں اور اقلیتوں کے خلاف تشدد روکنے کا وعدہ کرنے کرنے کا میرا چیلنج بھی قبول کریں گے؟‘‘

Published: 24 May 2018, 7:29 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 24 May 2018, 7:29 PM IST