قومی خبریں

موب لنچنگ پر وزیر اعظم کو خط لکھنے والی مشہور شخصیات کے خلاف ایف آئی آر

فلم اداکار، ہدایت کار اور پروڈیوسر سمیت ملک کی 50 نامور شخصیات نے موب لنچنگ معاملہ پر وزیر اعظم کو کھلا خط لکھ کر اپنی تشویش کا اظہار کیا تھا اور اب ان لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج ہو گئی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

موب لنچنگ پر وزیر اعظم نریندر مودی کو کھلا خط لکھنے والی ملک کی پچاس نامور شخصیات کی مشکلیں بڑھ گئی ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھنے والوں میں رام چندر گوہا، انوراگ کشیپ، منی رتنم اور اپرنا سین سمیت پچاس افراد کے خلاف جمعرات کو بہار میں مظفر پور عدالت کے حکم کے بعد معاملہ درج کر لیا گیا ہے۔

Published: 04 Oct 2019, 12:39 PM IST

مقامی وکیل سدھیر اوجھا کی جانب سے چیف جیوڈیشل میجسٹریٹ (سی جے ایم) کی عدالت میں دو ماہ قبل اس معاملہ کی عرضی داخل کی گئی تھی۔ عرضی پر سنوائی کے بعد سی جے ایم سوریہ کانت تیواری کے حکم پر یہ معاملہ درج کیا گیا ہے۔ عرضی گزار سدھیر اوجھا نے کہا ہے کہ عدالت نے 20 اگست کو ان کی عرضی کو منظور کیا تھا۔ اس کے بعد گزشتہ روز جمعرات کو سہ پہر 3 بجے صدر پولس اسٹیشن کو حکم دیا گیا کہ وہ اس معاملہ میں ایف آئی آر درج کرے۔ سدھیر اوجھا کا کہنا ہے کہ ان شخصیات نے ایسا کر کے ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی کی شبیہ کو خراب کیا ہے۔

Published: 04 Oct 2019, 12:39 PM IST

اس معاملہ میں پولس کا بیان آیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ہندوستانی قانونی دفعات کے مطابق معاملہ درج کیا گیا ہے۔ پولس کے مطابق ان پچاس شخصیات کے خلاف ملک سے غداری اور ملک کے امن و امان کو برباد کرنے کے ارادے سے مذہبی جذبات کو بھڑکانے سے متعلق دفعات لگائی گئی ہیں۔

Published: 04 Oct 2019, 12:39 PM IST

غور طلب ہے کہ فلم اداکار، ہدایت کار، پروڈیوسر، مصنفین سمیت پچاس افراد نے ملک میں بڑھتے موب لنچنگ کے واقعات پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک خط تحریر کیا تھا۔ انہوں نے لکھا تھا ’’افسوس کی بات ہے کہ جے شری رام کے نام پر ملک میں کھلا عام تشدد ہو رہا ہے اور لوگوں کو اپنے ہی ملک میں اربن نکسل اور غدار وطن کہا جا رہا ہے‘‘۔ وزیر اعظم مودی کو اس معاملہ پر ان شخصیات سے بات کرنی چاہیے تھی لیکن ایسا تو ہوا نہیں بلکہ اب ان کے خلاف ایف آئی آر درج ہو گئی ہے۔ ملک کے حالات پر تشویش کا اظہار کرنے والوں کے خلاف اگر ایسا ہوگا تو پھر کہاں سے اس کو جمہوریت کا نام دیا جا سکتا ہے۔

Published: 04 Oct 2019, 12:39 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 04 Oct 2019, 12:39 PM IST