قومی خبریں

سپریم کورٹ کافیصلہ: کسانوں نے جلائیں گزٹ کی کاپیاں اور وکیل نے کی ’چائے پر چرچا‘

وکلاء کی رائے میں اس سارے معاملہ پر حکومت کو فیصلہ لینا تھا لیکن وہ نہیں لے پائی جس کی وجہ سے مرکزی حکومت عام لوگوں میں اپنی ساکھ کھوچکی ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی 

نئی دہلی: لوہڑی کے موقع پر احتجاج کر رہے کسانوں نے اس سرکاری گزٹ کی کاپیاں نذر آتش کریں جس میں حکومت نے زرعی قوانین پر سپریم کورٹ کے ذریعہ بنائی گئی کمیٹی کی تفصیلات درج کی تھیں۔ واضح رہے احتجاج کر رہے کسانوں نے صاف الفاظ میں اس کمیٹی کے سامنے اپنی بات رکھنے سے انکار کر دیا ہے۔ دوسری جانب ہریانہ میں حصار بار ایسوسی ایشن کے ممبران نے سپریم کورٹ کے احکامات پر تفصیل سے غور کرنے کے بعد کہا کہ کسان تحریک پر سپریم کورٹ کے آئے احکامات سے کسانوں کا بھلا نہیں ہونے والا۔

Published: 14 Jan 2021, 8:11 AM IST

ضلع بار ایسو سی ایسشن کے سابق پرنسپل ایڈووکیٹ جے ایس ملہی، بارممبر ایڈووکیٹ دلیپ جاکھڑ، ایڈووکیٹ پی سی متل، ایڈووکیٹ پردیپ شیورانا ایڈووکیٹ سیٹھی بشنوئی، منوج سینی ہری سنگھ یادو، راجیش چودھری، بجرنگ اندل، امیت سہاگ اور ایڈووکیٹ وپن سندھو وغیرہ نے یہاں ’چائے پرچرچا‘ میں سپریم کورٹ کے منگل کے حکم پر غوروخوض کیا۔ سینئر وکیل جے ایس ملہی نے کہا کہ کسانوں کے مطالبات مرکزی حکومت سے تھے جبکہ سپریم کورٹ کو ثالثی کے لئے درمیان میں آن پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے جو چار رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے، ان ممبران کی رائے پہلے سے زرعی قوانین کی حمایت میں تھی جس سے کسانوں کا اس کمیٹی پر یقین کرنا مشکل ہے۔

Published: 14 Jan 2021, 8:11 AM IST

ایڈووکیٹ ملہی نے کہا کہ کسانوں کے مطالبات مرکزی حکومت سے تھے جبکہ ملک کے وزیرزراعت تومر نے کسان تنظیموں کی میٹنگ میں ہی کسانوں کو سپریم کورٹ جانے کی بات کہہ دی تھی اور اسی روز سے کسانوں کے دل میں شک کے بادل چھاگئے تھے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ مرکزی حکومت عام لوگوں میں اپنی ساکھ کھوچکی ہے۔

Published: 14 Jan 2021, 8:11 AM IST

وکیلوں کا کہناتھا کہ ملک کی اپوزیشن جماعتیں بھی حکومت پر زرعی قوانین کی واپسی کا دباوبنانے میں ناکام رہی ہیں۔ گفتگو میں اس بات پر تشویش کا اظہارکیا گیا کہ کسان تحریک میں اب 70 سے زیادہ کسان شہید ہوچکے ہیں اور حکومت نے کسی بھی ہمدردی کا اظہارنہیں کیا ہے۔

Published: 14 Jan 2021, 8:11 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 14 Jan 2021, 8:11 AM IST