قومی خبریں

ای ڈی کے سوالات نہیں ہو رہے ختم، راہل گاندھی کو کل پھر بلایا گیا

منگل کے روز جب تقریباً 8 گھنٹے کی پوچھ تاچھ ہو گئی تو راہل گاندھی نے ای ڈی افسران سے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انھیں جتنے بھی سوال پوچھنے ہیں، آج ہی پوچھ لیں اور بار بار بلا کر پریشان نہ کریں

پرینکا گاندھی-راہل گاندھی
پرینکا گاندھی-راہل گاندھی تصویر سوشل میڈیا

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی سے ای ڈی (انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ) افسران کی پوچھ تاچھ دو دنوں سے جاری ہے، لیکن ان کے سوالات ہیں کہ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔ 13 جون سے لے کر اب تک تقریباً 18 گھنٹے راہل گاندھی سے پوچھ تاچھ ہو چکی ہے، اور آج ای ڈی نے ان سے کہا کہ وہ 15 جون کی صبح پھر سے اپنا بیان درج کرانے کے لیے ای ڈی دفتر پہنچیں۔ اس درمیان کانگریس کے سینئر لیڈران کافی ناراض ہیں اور ای ڈی کی اس کارروائی پر سخت تنقید بھی کر رہے ہیں۔ کانگریس کے کئی سینئر لیڈران کو الگ الگ پولیس اسٹیشن میں زیر حراست بھی رکھا گیا ہے اور ہنوز انھیں چھوڑے جانے کی کوئی خبر سامنے نہیں آئی ہے۔

Published: undefined

میڈیا رپورٹس کے مطابق منگل کے روز جب تقریباً آٹھ گھنٹے کی پوچھ تاچھ ہو گئی تو راہل گاندھی نے ای ڈی افسران سے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انھیں جتنے بھی سوال پوچھنے ہیں، آج ہی پوچھ لیں اور بار بار بلا کر پریشان نہ کریں۔ انھوں نے افسران سے کہا کہ ’’اس سے ہمارے کارکنان بھی پریشان ہو رہے ہیں اور آپ باہر دیکھ ہی رہے ہیں کہ کیا چل رہا ہے۔‘‘

Published: undefined

اس سے قبل راہل گاندھی کو دوسرے دن بھی پوچھ تاچھ کے لیے بلائے جانے پر کانگریس کے بڑے لیڈران اور کارکنان آج صبح سڑکوں پر کثیر تعداد میں اتر کر اپنی ناراضگی ظاہر کرتے نظر آئے۔ انھوں نے مرکزی حکومت اور ای ڈی کے خلاف ہنگامہ کیا اور راہل گاندھی کو پریشان کیے جانے پر اپنا احتجاج بھی ظاہر کیا۔ اس دوران پارٹی کے قومی ترجمان رندیپ سرجے والا کو سنگین چوٹیں آنے کی بھی خبریں سامنے آئی ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ پیر کے روز کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم کی پسلی میں فریکچر ہو گیا تھا۔ اس تعلق سے راہل گاندھی نے ناراضگی بھی ظاہر کی تھی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined