قومی خبریں

پارلیمنٹ کو ’سنگھی اور تنگی‘ کے طور پر تقسیم نہیں کیا جا سکتا: ادھیر

ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ ایوان کے وسط میں آنے کا حق تمام اراکین کو ہے اور اس تعلق سے حذب اقتدار اور حذب مخالف کے درمیان کوئی لکیر نہیں کھینچی جا سکتی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چودھری نے دھینگا مشتی کی بات سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایوان میں یہ سب نہیں ہوا اور ایوان کے وسط میں آنے کا حق ہر کسی کو ہے۔

Published: undefined

ادھر رنجن چودھری نے پارلیمنٹ کے احاطے میں صحافیوں کے سوال کے جواب میں کہا کہ ایوان میں منگل کے روز کوئی دھینگا مشتی نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایوان کے وسط میں آنے کا حق تمام اراکین کو ہے اور اس تعلق سے حذب اقتدار اور حذب مخالف کے درمیان کوئی لکیر نہیں کھینچی جا سکتی ہے۔ انہوں نے طنز کیا کہ اسے’سنگھی اور تنگی‘ کے طور پر تقسیم نہیں کیا جا سکتا ہے۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ دہلی میں فسادات کا مسئلہ سنگین ہے اور اس تعلق سے بحث ہونی چاہیے لیکن حکومت اس مسئلے پر بحث کرنے سے بھاگ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ زیادہ دیر تک نہیں ٹالا جاسکتا ہے اور اس پر ہولی سے پہلے ہی بحث ہونی چاہیے لیکن حکومت کے پاس کوئی جواب نہیں ہے لہٰذا وہ اس مسئلے کو ٹالنا چاہتی ہے اور بحث سے بھاگنے کی کوشش کر رہی ہے۔

Published: undefined

کانگریس رہنما نے کہا کہ اس مسئلے پر وہ حکومت کے رویہ کی مخالفت کرتے ہیں۔ یہ منفرد مسئلہ ہے۔ ملک کا دارالحکومت فسادات سے متاثر رہا اور جان و مال کا کثیر نقصان ہوا ہے۔ یہ بے حد سنگین اور حساس موضوع ہے اور اس سلسلے میں ٹال مٹول نہیں کی جاسکتی۔ حکومت کو ترجیحی طور پر بحث کروانی چاہیے کیونکہ پورا ملک دیکھ رہا ہے کہ پارلیمنٹ اس پر کیا کہتی ہے۔

Published: undefined

اقوام متحدہ انسانی حقوق کی کمشنر کی جانب سے شہریت ترمیمی قانون کے سلسلے میں ہندوستان کے سپریم کورٹ میں مداخلت کی عرضی داخل کیے جانے سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ شرمناک ہے۔ ملک کی تاریخ میں پہلے ایسا کبھی نہیں ہوا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined