قومی خبریں

بنگال: ڈاکٹروں کی ہڑتال کا چھٹے روز میں داخل، مریضوں کی حالت خراب

ریاست میں سبھی سرکاری اسپتالوں میں اوپی ڈی، ریگولر او ٹی اور دیگر خدمات ٹھپ ہیں لیکن ایمرجنسی خدمات پر اس کا کوئی اثر نہیں ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی 

کولکاتا: مغربی بنگال میں این آر ایس اسپتال میں ایک ڈاکٹر کی پٹائی کے بعد مخالفت کی صورت میں ہڑتال پر گئے جونیئر ڈاکٹروں کی ہڑتال کے چھٹے دن مریضوں کی حالت خراب ہے اور وزیراعلی ممتا بنرجی کے بار بار اپیل کرنے کے بعد بھی ڈاکٹرکام پر لوٹنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ ریاست میں سبھی سرکاری اسپتالوں میں اوپی ڈی، ریگولر او ٹی اور دیگر خدمات ٹھپ ہیں لیکن ایمرجنسی خدمات پر اس کا کوئی اثر نہیں ہے۔

Published: 16 Jun 2019, 6:10 PM IST

ان ڈاکٹروں کے غیر انسانی ہونے کا ایک پہلو یہ سبھی سامنے آیا ہے کہ مدنا پور میں ہڑتال کی وجہ سے مناسب علاج نہ مل پانے کی وجہ سے ایک نوزائدہ بچے کی موت ہوگئی ہے۔ اس کے والدین نے بچے کی لاش لے کر ان ڈاکٹروں کے سامنے مظاہرہ کیا لیکن شاید اس کا بھی ان پر کوئی اثر نہیں ہوا۔

Published: 16 Jun 2019, 6:10 PM IST

سب سے افسوس ناک بات یہ ہے کہ دارالحکومت کے ایمس اور صفدر جنگ اور دیگر اسپتالوں کے ڈاکٹر ہڑتال پرگئے ان ڈاکٹروں کے تئیں متحد نظر آرہے ہیں۔ ریاست کی وزیراعلی ممتا بنرجی نے بار بار جونیئر ڈٓاکٹروں سے کام پر لوٹنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے زیادہ تر مطالبات مان لئے گئے ہیں۔

Published: 16 Jun 2019, 6:10 PM IST

ممتا بنرجی نے ہفتے کو کہا تھا کہ ان کی حکومت ہڑتال پر گئے ڈاکٹروں پر اسما نہیں لگائے گی اور ان کے زیادہ تر مطالبات مان لئے گئے ہیں، اس لئے انہیں کام پر لوٹ آنا چاہیے۔ ممتا بنرجی نے یہاں نبنا میں چیف سکریٹری ملے ڈے کی موجودگی میں نامہ نگاروں سے کہا، ’’میں ریاست میں ہڑتال پر گئے ڈاکٹروں پر اسما نہیں لگانا چاہتی اور جونیئر ڈاکٹروں سے کام پر لوٹنے کی اپیل ہے کیونکہ ان کے زیادہ تر مطالبات مان لئے گئے ہیں۔‘‘

Published: 16 Jun 2019, 6:10 PM IST

واضح رہے کہ بنرجی نے مسلسل دوسرے دن ہفتے کو بھی ہڑتال پر گئے ڈاکٹروں کو بات چیت کے لئے نبنا میں مدعو کیا تھا لیکن ڈاکٹروں نے ان کی بات کو نظر انداز کردیا اور اس بات پر زور دیا کہ انہیں (بنرجی کو) ہی سیالدہ میں این آر ایس اسپتال آکر ڈاکٹروں سے کھلے میں بات چیت کرنی چاہیے۔

Published: 16 Jun 2019, 6:10 PM IST

ممتا بنرجی نے یہ بھی کہا تھا، ’’میں اسما نہیں لگانا چاہتی اور نہ ہی ان چھوٹے بچوں بچیوں کے کیریئر برباد کرنے کے حق میں ہوں، کیونکہ حکومت نے ان کے زیادہ ترمطالبات مان لئے ہیں اور اب انہیں اپنی ہڑتال ختم کرکے میڈیکل خدمات کو شروع کردینا چاہیے۔‘‘

Published: 16 Jun 2019, 6:10 PM IST

وزیراعلی نے کہا، ’’میں ریاستی سکریٹریٹ نبنا جا رہی تھی لیکن نازک حالت میں ایک مریض کے گھروالوں کی فون کال ملنے کے بعد یہ دیکھنے کے لئے ایس ایس کے ایم اسپتال چلی گئی کہ کیا وہاں ایمرجنسی وارڈ میں ٹھیک سے کام ہو رہا ہے۔ وہاں جب میں گئی تو مجھے دھکا دیا گیا، بہت ہی برا برتاؤ کیا گیا۔‘‘ ہڑتال پر گئے ڈاکٹروں سے وزیراعلی کا پہلی بار سامنا ہوا اور انہوں نے ممتا بنرجی کو دیکھ کر چلانا شروع کردیا ’ہمیں انصاف چاہیے، ہمیں انصاف چاہیے‘‘۔

Published: 16 Jun 2019, 6:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 16 Jun 2019, 6:10 PM IST