قومی خبریں

دیو گوڑا نے بی جے پی-جے ڈی ایس کے درمیان اتحاد کا رسمی اعلان کیا

دیو گوڑا نے اشارہ دیا کہ جے ڈی ایس کرناٹک کے جنوبی علاقے میں بی جے پی کو کچھ سیٹیں دے سکتی ہے، جہاں پارٹی کی مضبوط موجودگی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس 

 

جنتا دل (سکیولر) کے سپریمو اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیو گوڑا نے اتوار کے روز باضابطہ طور پر اپنی پارٹی اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے درمیان 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے قبل انتخابی اتحاد کا اعلان کیا۔

Published: undefined

سابق وزیر اعظم  دیو گوڑا نے کہا کہ علاقائی پارٹی کو بچانے کے لیے اتحاد ضروری ہے اور آنے والے دنوں میں بی جے پی قیادت کے ساتھ بات چیت میں سیٹوں کی تقسیم کا معاہدہ طے پائے گا۔ انہوں نے کہا، "علاقائی پارٹی کو بچانے کے لیے اتحاد ضروری تھا۔ وہ (کانگریس) جے ڈی ایس کو تباہ کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا، "سدارمیا نے 2018 میں چمنڈیشوری حلقہ میں جے ڈی ایس کے امیدوار جی ٹی دیو گوڑا کے خلاف اپنی شکست اور 2005 میں کچھ سیاسی پیش رفت کی وجہ سے پارٹی سے ان کا اخراج کا بدلہ لینے کے لیے جے ڈی ایس کو تباہ کرنے کی سازش کی تھی۔

Published: undefined

یہ اعلان پارٹی کارکنوں کی میٹنگ میں کیا گیا جس میں مسٹر دیو گوڑا اور کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی نے بھی شرکت کی۔ کچھ دن پہلے، بی جے پی پارلیمانی بورڈ کے رکن بی ایس یدیورپا نے 2024 میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات کے لیے بی جے پی اور جے ڈی ایس کے درمیان قبل از انتخاب اتحاد کی تصدیق کی تھی۔

Published: undefined

پچھلے لوک سبھا انتخابات میں جے ڈی ایس نے کانگریس کے ساتھ سیٹ شیئرنگ فارمولہ طے کیا تھا، لیکن اس سے کسی پارٹی کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر دیو گوڑا نے اشارہ دیا کہ جے ڈی ایس کرناٹک کے جنوبی علاقے میں بی جے پی کو کچھ سیٹیں دے سکتی ہے، جہاں پارٹی کی مضبوط موجودگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ "تمام (لوک سبھا) حلقوں میں بی جے پی کی بھی طاقت ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ اپنی ملاقات میں مسٹر دیو گوڑا نے کہا کہ انہوں نے سیٹوں کی تقسیم کے بارے میں بات نہیں کی لیکن انہیں ریاست کے ہر حلقہ کی صورتحال سے آگاہ کیا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined