قومی خبریں

’تاوان دینے کے باوجود نہ تو پولیس بدمعاشوں کو پکڑ سکی اور نہ ہی اغوا شخص کو آزاد کرا پائی‘

پرینکا گاندھی کہا کہ پولیس کے کہنے پر پیسوں سے بھرا بیگ بھی اغوا کرنے والوں کے حوالہ کر دیا پھر بھی پولیس نہ تو بدمعاشوں کو پکڑ سکی اور نہ ہی ان کے بیٹے کو رہا کرا سکی۔ اب گھر والوں کا برا حال ہے۔

فائل تصویر Getty Images
فائل تصویر Getty Images 

نئی دہلی: کانگریس کی جنرل سکریٹری اور اتر پردیش کی انچارج پرینکا گاندھی نے کانپور میں ایک نوجوان کے اغوا کے معاملے پر یوگی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس واقعہ سے آسانی سے ریاست میں نظام قانون کی صورتحال کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

Published: undefined

پرینکا گاندھی بدھ کے روز کہا ’’کانپور میں بدمعاشوں نے ایک نوجوان کا اغوا کر لیا تھا۔ متاثرہ کنبے سے اغواکاروں نے تاوان دینے کو کہا۔ کنبہ نے تاوان کی رقم دینے کے لئے مکان اور شادی کے زیورات فروخت کر کے 30 لاکھ جمع کیے۔ پولیس کے کہنے پر گھر والوں نے پیسوں سے بھرا بیگ بھی اغوا کرنے والوں کے حوالہ کر دیا پھر بھی پولیس نہ تو بدمعاشوں کو پکڑ سکی اور نہ ہی ان کے بیٹے کو رہا کرا سکی۔ اب گھر والے کافی دکھی ہیں اور ان کا برا حال ہے۔

Published: undefined

گزشتہ دنوں گینگسٹر وکاس دوبے کے ذریعہ آٹھ پولیس اہلکاروں کے قتل کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’ یہ اسی کانپور کا معاملہ ہے جہاں کچھ روز قبل اتنا بڑا واقعہ پیش آیا تھا۔ آپ یو پی میں امن و قانون کی صورتحال کا اندازہ اسی واقعہ سے لگا سکتے ہیں‘‘۔

Published: undefined

کیا ہے پورا معاملہ؟

کانپور کی برّا تھانہ پولیس کو چکمہ دے کر شاطر اغوا کاروں نے تاوان کے 30 لاکھ روپے کنبہ سے وصول کیے اور اغوا شخص کو بھی نہیں چھوڑا گیا۔ 22 جون سے اغوا لیگ ٹیکنیشین سنجیت یادو کو چھوڑنے کی عوض گجینی فلائی اوور کے اوپر بلایا۔

Published: undefined

مکان اور زیروات کو فروخت کر کے جمع کی گئی رقم لے کر متاثرہ اہل خانہ فلائی اوور پر پہنچے تو پولیس بھی ان کے پیچھے پیچھے اغواکاروں کو گرفتار کرنے کے لئے پہنچ گئی۔ اغواکار پولیس کے منصوبہ کو بھانپ گئے اور فلائی اوور کے نیچے کھڑے ہو گئے۔ اس کے بعد انہوں نے فون کر کے اہل خانہ سے رقم کا بیگ فلائی اوور سے نیچے پھینکنے کو کہا۔ اس سے پہلے کہ پولیس ان تک پہنچتی، وہ فرار ہو گئے۔ اہل خانہ نے ایس ایس پی کے ہاں گہار لگائی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined