
فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس
قومی دارالحکومت میں شدید فضائی آلودگی کی روشنی میں، دہلی حکومت اور کمیشن فار ایئر کوالٹی مینجمنٹ (سی اے کیو ایم) نے ابھی تک سخت ترین اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دہلی میں 'نو پی یو سی، نو فیول' کا اصول جمعرات یعنی آج سے نافذ ہو جائے گا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ جن گاڑیوں کے پاس پولوشن انڈر کنٹرول (پی یو سی) سرٹیفکیٹ نہیں ہو گا وہ پیٹرول، ڈیزل یا سی این جی نہیں لے سکتے ۔ مزید برآں، دہلی سے باہر رجسٹرڈ BS-VI سے کم اخراج معیار والی گاڑیوں کو دارالحکومت میں داخل ہونے سے مکمل طور پر منع کیا جائے گا۔
Published: undefined
یہ حکم ماحولیات (تحفظ) ایکٹ، 1986 کے سیکشن پانچ کے تحت جاری کیا گیا ہے اور یہ اس وقت تک نافذ رہے گا جب تک گریپ اسٹیج-IV (Severe+) نافذ نہیں رہے گا۔ حکومت کا کہنا ہے کہ سردیوں کے دوران دہلی کی ہوا انتہائی زہریلی ہو جاتی ہے، جس میں PM2.5 اور PM10 کی سطح مقررہ معیار سے کئی گنا زیادہ ہو جاتی ہے۔
Published: undefined
دہلی کے تمام پٹرول، ڈیزل اور سی این جی پمپوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ صرف ایک درست پی یو سی سرٹیفکیٹ پیش کرنے پر ہی ایندھن فراہم کریں۔ پی یو سی کے بغیر ایندھن استعمال کرنے والی کوئی بھی گاڑی قانونی کارروائی اور جرمانے کا سامنا کرے گی۔ پی یو سی کی تصدیق فزیکل سرٹیفکیٹس، اے این پی آر (آٹومیٹک نمبر پلیٹ ریکگنیشن) کیمروں، واہان ڈیٹا بیس، وائس الرٹ سسٹمز اور پولیس کا استعمال کرتے ہوئے کی جائے گی۔
Published: undefined
بڑھتی آلودگی میں حصہ ڈالنے میں تعمیراتی سرگرمیوں کے کردار کو دیکھتے ہوئے، تعمیراتی سامان جیسے ریت، بجری، پتھر، اینٹیں، سیمنٹ، ریڈی مکس کنکریٹ اور ملبہ لے جانے والی کسی بھی گاڑی کے دہلی میں داخلے پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ ان اصولوں کی خلاف ورزی کے نتیجے میں گاڑی ضبط ہو سکتی ہے اور بھاری جرمانے ہو سکتے ہیں۔
Published: undefined
قوانین کو سختی سے نافذ کرنے کے لیے دہلی میں 580 پولیس اہلکاروں کی ایک خصوصی فورس تعینات کی گئی ہے۔ شہر بھر میں 126 چوکیاں قائم کی گئی ہیں، جہاں 37 'پرکھر' وینیس تعینات کی جائیں گی۔ مزید برآں، محکمہ ٹرانسپورٹ کے اہلکار پی یو سی قوانین کی سختی سے تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے براہ راست پیٹرول پمپس پر موجود رہیں گے۔
Published: undefined
ان سخت اقدامات کی وجہ سے ٹریفک جام کے امکانات کے پیش نظر حکومت نے ایک حکمت عملی تیار کی ہے۔ دہلی میں ٹریفک جام کے 100 ہاٹ سپاٹ کی نشاندہی کی گئی ہے، جہاں گوگل میپس کی مدد سے بھیڑ کو ختم کرنے اور ٹریفک کے بہاؤ کو بہتر بنانے کی کوشش کی جائے گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined