نئی دہلی: قومی راجدھانی دہلی میں کورونا کے معاملوں میں تیزی سے ہو رہے اضافہ کے پیش نظر کیجریوال حکومت نے کئی طرح کی پابندیاں عائد کر دی ہے۔ یہ پابندیاں 30 اپریل تک جاری رہیں گی۔ دہلی میں ہر قسم کے سماجی، سیاسی، کھیل، تفریحی، تعلیمی، ثقافتی، مذہبی، تہوار سے متعلق اجتماعات پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ علاوہ ازیں، تمام سوئمنگ پول بھی بند کرنے کا حکم دیا گیا ہے، تاہم ان سوئمنگ پولوں کو اس حکم سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے، جہاں کھیلوں میں حصہ لینے والے افراد قومی اور بین الاقوامی مقابلوں کی تربیت لے حاصل کر رہے ہیں۔
Published: undefined
کیجریوال حکومت کے فیصلہ کے مطابق، آخری رسومات میں زیادہ سے زیادہ 20 افراد شریک ہوسکیں گے، جبکہ شادی کی تقریب میں صرف 50 افراد کو شرکت کی اجازت مل سکے گی۔ ریستوران اور بار میں بھی گنجائش سے آدھے لوگوں کو ہی بیٹھنے کی اجازت مل سکے گی۔ یہاں تک کہ میٹرو میں اور بسوں میں بھی بیک وقت گنجائش سے آدھے لوگ ہی سفر کرسکیں گی۔
Published: undefined
اسٹیڈیم میں کھیلوں کے مقابلوں کی اجازت ہوگی لیکن کسی تماشائی کے آنے کی اجاز نہیں ہوگی۔ سینما ہال، تھیٹر اور ملٹی پلیکس 50 فیصد صلاحیت کے ساتھ چلیں گے۔ جبکہ تمام اسکول، کالج، تعلیمی ادارے یا کوچنگ مراکز بند رہیں گے۔
دریں اثنا، آن لائن کلاسز کو فروغ دیا جائے گا۔ دہلی حکومت کے تمام سرکاری دفاتر، خود مختار ادارے، پی ایس یو، کارپوریشنز اور بلدیاتی اداروں میں گریڈ اول یا اس کے مساوی تمام افسران حاضر رہیں گے جبکہ باقی عملہ 50 فیصد صلاحیت پر کام کرے گا۔ محکمہ صحت کے اہلکار، پولیس اہلکار، ہوم گارڈ سول ڈیفنس، فائر اینڈ ایمرجنسی یا ضلعی انتظامیہ کے لوگ بغیر کسی پابندی کے کام جاری رکھیں گے۔
Published: undefined
نجی دفاتر اور تنظیموں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اپنے ملازمین کو مختلف اوقات پر حاضر ہونے کے لئے کہیں، تاکہ پورا عملہ بیک وقت دفتر میں جمع نہ ہو۔ جتنا ممکن ہو سکے گھر سے کام (ورک فرام ہوم) کیا جائے۔ طیارے کے ذریعہ مہاراشٹر سے دہلی آنے والے تمام مسافروں کو دہلی میں داخلے کے لئے زیادہ سے زیادہ 72 گھنٹے پرانی منفی آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ کی رپورٹ پیش کرنا ہوگی۔ منفی ٹیسٹ رپورٹ کے بغیر مہاراشٹر سے آنے والوں کو 14 دن تک قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔ آئینی اور سرکاری مشینری سے وابستہ افراد اس اصول سے مستثنیٰ رہیں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: محمد تسلیم