قومی خبریں

دہلی: پوار-کھڑگے-راہل سمیت اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے 92 اراکین کی معطلی پر گاندھی مجسمہ کے سامنے احتجاج کیا

این سی پی کے شرد پوار اور کانگریس کے ملکارجن کھڑگے اور راہل سمیت اپوزیشن کے ارکان پارلیمنٹ نے جاری سرمائی اجلاس سے 92 ارکان پارلیمنٹ کی معطلی کے بعد پارلیمنٹ احاطے میں گاندھی مجسمہ کے سامنے احتجاج کیا

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

 

نئی دہلی: 92 ممبران پارلیمنٹ کی معطلی کے بعد اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ بشمول این سی پی کے شرد پوار اور کانگریس کے ملکارجن کھڑگے نے پارلیمنٹ احاطے میں گاندھی مجسمہ کے سامنے احتجاج کیا۔

کھڑگے نے کہا کہ مودی-شاہ نے ایوان کے وقار کی توہین کی ہے۔ سنگین سیکورٹی کی کوتاہی کے باوجود وہ پارلیمنٹ میں آکر کوئی بیان نہیں دیتے۔ مجھے بہت دکھ ہے کہ تاریخ میں پہلی بار اتنے ارکان اسمبلی کو معطل کیا گیا ہے۔ یہ جمہوریت کی دھجیاں اڑانے کے مترادف ہے اور ایوان کے وقار کو ٹھیس پہنچی ہے۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ اپوزیشن پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں کوتاہی پر پارلیمنٹ میں وزیر داخلہ اور وزیر اعظم کے بیان کا مسلسل مطالبہ کر رہی ہے۔ اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ کے مسلسل مطالبات کے درمیان پیر کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے 78 ارکان پارلیمنٹ کو پورے سرمائی اجلاس کے لئے معطل کر دیا گیا۔ ان میں لوک سبھا کے 33 اور راجیہ سبھا کے 45 ممبران پارلیمنٹ شامل ہیں۔ معطل راجیہ سبھا ارکان پارلیمنٹ میں سے 11 کا معاملہ استحقاق کمیٹی کو بھیج دیا گیا ہے۔

Published: undefined

لوک سبھا نے پیر کی صبح سے ہی لوک سبھا میں پلے کارڈ دکھائے اور نعرے لگانے کے بعد کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری، گورو گگوئی، ٹی آر بالو، اے راجہ، دیاندھی مارن، کلیان بنرجی، سوگتا رائے اور این کے پریما چندرن سمیت 33 ممبران پارلیمنٹ ایوان سے معطل کر دیا گیا۔ ان 33 ممبران پارلیمنٹ میں سے 30 کو پارلیمنٹ کے موجودہ اجلاس کی بقیہ مدت کے لیے معطل کیا گیا ہے۔ جبکہ تین ممبران پارلیمنٹ عبدالخالق، وجے کمار وسنت اور کے جے کمار کا معاملہ پارلیمنٹ کی استحقاق کمیٹی کو بھیجا گیا اور کمیٹی کی رپورٹ آنے تک انہیں معطل کر دیا گیا۔

Published: undefined

اس سے قبل 13 دسمبر کو پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں کوتاہی اور ہنگامہ آرائی کے بعد 14 دسمبر کو اپوزیشن کے کل 14 ارکان پارلیمنٹ کو معطل کر دیا گیا تھا اور اس معاملے پر حکومت سے جواب طلب کیا گیا۔ ان میں سے 13 لوک سبھا اور ایک راجیہ سبھا ایم پی تھے۔

Published: undefined

ارکان پارلیمنٹ کی معطلی کا فیصلہ ایسے وقت میں لیا گیا ہے جب اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ 13 دسمبر کو پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں خلل ڈالنے کے معاملے پر وزیر اعظم نریندر مودی یا وزیر داخلہ امت شاہ کے بیان کا مطالبہ کرتے ہوئے ایوان میں مسلسل احتجاج کر رہے ہیں۔ تاہم دونوں رہنما ٹی وی انٹرویوز اور ملاقاتوں میں اس معاملے پر بول رہے ہیں لیکن پارلیمنٹ میں کوئی جواب دینے کو تیار نہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined