قومی خبریں

’دہلی کورونا‘ ایپ سے اسپتالوں میں کووڈ بستروں کے بارے میں معلومات حاصل ہو گی

دہلی میں کورونا کیسز بڑھ رہے ہیں لیکن گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ دہلی کے اندر علاج معالجے کے لئے خاطر خواہ انتظامات ہیں

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا 

دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا ہے کہ اسپتالوں میں دستیاب کووڈ بستر یا وینٹی لیٹر کی ایک کلک پر گھر بیٹھے معلومات حاصل کرنے کے لئے ’دہلی کورونا‘ کے نام سے ایک ایپ شروع کیا گیا ہے تاکہ لوگوں کو علاج کے لئے الگ الگ اسپتالوں میں بھٹکنے کی ضرورت نہ پڑے۔

Published: undefined

مسٹر کیجریوال نے ڈیجیٹل پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہلی کے تمام سرکاری اور نجی اسپتالوں میں خالی بستروں اور وینٹیلیٹروں کی موجودہ دستیابی کے بارے میں معلومات اس ایپ پر ہو گی۔ اگر بستر خالی ہونے کے بعد بھی اسپتال مریض کو داخل نہیں کرتا ہے تو، اسپیشل سکریٹری (صحت) اسپتال سے بات کرکے مریض کو بستر دلوائیں گے اور ضرورت کے مطابق کارروائی بھی کی جائے گی۔ ایپ کے علاوہ ، کوئی بھی ویب پیج delhifightscorona.in/beds پر معلومات حاصل کرسکتے ہیں ایپ گوگل پلے اور واٹس ایپ نمبر 8800007722 پر ایپ ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں۔

Published: undefined

انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ اگر آپ اسپتال جاتے ہیں اور ڈاکٹر آپ کو اسپتال میں داخل ہونے کے بجائے گھر میں ہی رہنے کا مشورہ دیتے ہیں اگر آپ کی طبیعت تشویشناک نہیں ہے تو زبردستی بستر لینے کی کوشش نہ کریں۔ معمولی علامات یا بغیر علامات کے مریضوں کا علاج گھر پر ہی ممکن ہے اور دہلی میں ، چھ سے سات ہزار افراد گھر پر رہ کر علاج کرارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کی تاریخ تک دہلی میں کل 6731 کووڈ بستر ہیں جن میں سے تقریباً 2600 بستربھرے ہوئے ہیں اور 4100 بستر ابھی بھی خالی اور دستیاب ہیں۔

Published: undefined

وزیر اعلی نے کہا کہ دہلی میں کورونا کیسز بڑھ رہے ہیں۔ میں نے یہ پہلے بھی بتایا تھا ، لیکن ہمیں گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ دہلی کے اندر ہم نے آپ کے علاج معالجے کے لئے خاطر خواہ انتظامات کیے ہیں۔ اگر آپ کے گھر میں کسی کو کورونا ہے ، تو ہم نے بندوبست کیا ہے کہ اسے اسپتال میں بستر مل جائے گا۔ اگر اسے آکسیجن یا وینٹیلیٹر کی ضرورت ہو تو ، وہ فراہم کی جائے گی۔ ہم نے دیکھا ہے کہ ہمارے ملک اور کچھ شہروں میں اور دنیا بھر میں کئی ایسے بڑے ممالک موجود ہیں ، جہاں کورونا بہت پھیلا ہوا ہے۔ سب سے بڑا مسئلہ یہ تھا کہ اگر وہاں 20 ہزار مریض تھے تو ان کے پاس صرف 7 ہزار بستر تھے۔

Published: undefined

انہوں نے بتایا کہ ان کے پاس بستر ، ہیلتھ انفراسٹرکچر، وینٹیلیٹرز اور آئی سی یو کی کمی ہوگئی اور ان سب کی وجہ سے وہاں پریشانیاں آنے لگیں۔ لوگوں کا علاج نہیں ہوسکا اور کافی لوگوں کی موت ہوگئی۔ لیکن ہم کورونا کے معاملے میں چار قدم آگے ہیں۔ اگرچہ دہلی میں کورونا کیسز بڑھ رہے ہیں ، لیکن ہم نے اتنا انتظام کیا ہے کہ اگر کوئی آپ کے گھر میں بیمار ہوجاتا ہے تو ، ان کے لئے بستر ، آکسیجن اور آئی سی یو سب دستیاب ہیں۔

Published: undefined

مسٹر کیجریوال نے کہا کہ کئی بار لوگوں کو ان کے فون اور پیغامات ملتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ میں در در بھڑک رہا ہوں۔ مجھے بستر نہیں مل رہا ہے۔ میں بہت سارے اسپتالوں میں گیا ہوں، لیکن مجھے بستر نہیں مل رہے ہیں۔ ایسی صورتحال میں یہ معلومات کی کمی ہے۔ لیکن حکومت نے آپ کے لئے بیڈ کا انتظام کیا ہے۔ مثال کے طور پر ، آج کی تاریخ تک 6731 بستر ہیں اور دہلی کے اسپتالوں میں صرف 2600 مریض ہیں۔ اس طرح سے ، آج کل تقریباً 4100 بستر خالی ہیں ، لیکن جب لوگ جارہے ہیں تو ، انہیں نہیں معلوم کہ وہ کس اسپتال میں جائیں۔ انہیں کس اسپتال میں بستر ، آکسیجن ، وینٹیلیٹر ملیں گے۔

Published: undefined

وزیر اعلی نے کہا کہ لوگ اس بارے میں آگاہ نہیں ہیں۔ ان کے پاس معلومات کی کمی ہے۔ اس معلومات کو دینے کے لئے ، ہم آج ایک ایپ لانچ کررہے ہیں۔ ہر ایک کو یہ ایپ اپنے موبائل فون میں ڈاؤن لوڈ کرنا چاہئے۔ سرکاری اور نجی اسپتال دونوں کے پاس اس ایپ کے بارے میں معلومات ہیں۔ یہ ایپ بتائے گا کہ دہلی کا کون سا اسپتال ، کتنے بستر خالی ہیں اور کتنے بستر بھرے ہوئے ہیں۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے آپ گوگل پلے اسٹور جائیں گے اور ’دہلی کورونا‘ کے نام سے اس ایپ کو ڈاؤن لوڈ کریں گے۔ دہلی میں اس وقت کل 302 وینٹیلیٹر ہیں۔ اس میں 92 بھرے ہوئے ہیں اور 210 خالی وینٹیلیٹر ہیں۔ اس طرح سے ، تمام معلومات ایپ پر دستیاب ہوں گی۔ دن میں دو بار اس ایپ کو اپ ڈیٹ کریں گے۔ اس ایپ کو صبح 10 بجے اور شام 6 بجے اپ ڈیٹ کیا جائے گا۔ اگر آپ یہ ایپ ڈاؤن لوڈ کرنا چاہتے ہیں تو پھر آپ گوگل پلے پر جاکر ’دہلی کورونا‘ نامی اس ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں۔ دوسرا ، اگر آپ ایپ کو ڈاؤن لوڈ نہیں کرسکتے تو ، آپ اس کا ویب پیج بھی کھول سکتے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined