قومی خبریں

لاک ڈاؤن کے تیسرے مرحلہ میں دہلی کو کوئی راحت نہیں، تمام اضلاع ’ریڈ زون‘ میں

وزیر صحت ستیندر جین نے سنیچر کو کہا کہ آئندہ دو ہفتہ تک راجدھانی کے تمام گیارہ اضلاع میں لاک ڈاون میں کسی طرح کی نرمی نہیں دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: عالمی وبا کورونا وائرس (کووڈ۔19) کی وجہ سے لاک ڈاون کے چار مئی سے شروع ہونے والے تیسرے مرحلہ میں دہلی میں وائرس کے معاملات میں مسلسل اضافہ کے پیش نظر دہلی کو کوئی راحت نہیں ملنے والی ہے اور راجدھانی کے تمام اضلاع ’ریڈ زون‘ میں رکھے گئے ہیں۔

Published: undefined

پیر سے لاک ڈاون کا تیسرا مرحلہ شرو ع ہوگا جو 17 اپریل تک چلے گا۔ تیسرے مرحلہ میں ملک کو تین زون میں تقسیم کیا گیا ہے۔ زون کے حساب سے لاک ڈان میں کچھ راحتیں بھی دی گئی ہیں لیکن دہلی ریڈ زون میں ہے اس لئے یہاں کوئی ڈھیل نہیں ملنے والی ہے بلکہ مزید سختی کے ساتھ عمل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

Published: undefined

وزیر صحت ستیندر جین نے سنیچر کو کہا کہ آئندہ دو ہفتہ تک راجدھانی کے تمام گیارہ اضلاع میں لاک ڈاون میں کسی طرح کی نرمی نہیں دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

Published: undefined

ستیندر جین نے ریڈ زون کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ ایسا ضلع جہاں کورونا کے دس سے زیادہ معاملے ہوتے ہیں، اسے اس زمرہ میں رکھا جاتا ہے اور ان میں مرکزی حکومت کی طرف سے جاری راحتی اقدامات پر عمل کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوسری ریاستوں سے بات چیت کی جا رہی ہے جس سے وہاں کے باشندوں کو واپس بھیجنے کا خاکہ تیار کرکے خصوصی ٹرینوں کا انتظام کیا جائے گا۔ دہلی حکومت اس میں طبی سہولت مہیا کرائے گی۔ وزیر صحت نے کہا کہ راجستھان کے کوٹہ میں پڑھ رہے دہلی کے طلبا کی واپسی کے لئے بسیں بھیجی جاچکی ہیں۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ آزاد پور منڈی میں 24 گھنٹے کام کیا جارہا ہے جس سے کہ وہاں ایک ساتھ زیادہ لوگ جمع نہ ہوسکیں۔ ایشیا کی سب سے بڑی پھل اور سبزی منڈی میں کورونا کے 16معاملات سامنے آچکے ہیں اور کئی دکانوں کو سیل کیا جاچکا ہے۔

Published: undefined

دہلی میں جمعہ کو کورونا وائرس کے 223 نئے معاملے سامنے آنے کے بعد راجدھانی میں کووڈ۔19 کے مجموعی معاملات کی تعداد 3738 ہوگئی ہے۔ کووڈ۔19 سے مرنے والوں کی تعداد 61 ہے۔ دہلی میں کورونا کے فعال معاملات 2510 ہیں جن میں سے 49 آئی سی یو میں اور پانچ وینٹی لیٹر پر ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined