مودی حکومت کی وزارت دفاع کی طرف سے ٹھیکیداروں کے تقریباً 2 ہزار کروڑ روپے کے بلوں کی ادائیگی نہ ہو پانے کی وجہ سے ہندوستان بھر میں چھاونیوں اور اہم بنیادی ڈھانچے کے کام بُری طرح متاثر ہو گئے ہیں۔
ادائیگی نہ ہو پانے کی وجہ سے کم از کم 8 فضائی پٹیوں کی تجدید کاری (اپ گریڈیشن آف رن ویز) کے پروجیکٹوں کا کام متاثر ہوا ہے۔ پاکستانی سرحد سے ملحقہ علاقوں میں مختلف کاموں سے وابستہ پروجیکٹ کے علاوہ انڈین ایئر فورس کے سُلُور ایئر فورس اسٹیشن اور 6 سے زیادہ ہینگر پروجیکٹس، جن میں انبالہ اور ہاشیمارا میں رافیل کو رکھنے کے لئے بنایا جانے والا ہینگر پروجیکٹ بھی شامل ہے، تعطل کا شکار ہو گئے ہیں۔
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق اس معاملہ میں ایم ای ایس (ملٹری انجینرنگ سروسز) بلڈرس ایسو سی ایشن آف انڈیا کے صدر پروین مہانا نے کہا ’’سلور، چنڈی گڑھ، پالم، الہ آباد اور حیدر آباد میں فضائی پٹی کا کام یا تو مکمل طور پر رُک چکا ہے یا پھر بہت سست رفتار سے چل رہا ہے۔ دراصل ٹھیکیدار رقم نہ مل پانے کی وجہ سے پریشان ہیں۔ اسی طرح انبالہ، ہاشیمورا، سرکا اور دیگر ہینگر پروجیکٹ بھی مسائل میں گھرے ہیں۔
Published: undefined
پروین مہانا کے مطابق بلوں کی ادائیگی نہ ہونے کی وجہ سے ادھم پور اور پونے میں تیار کئے جا رہے فوجی اسپتالوں کا کام بھی متاثر ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ادھم پور میں کچھ کام پورا کر لیا گیا ہے لیکن پونے میں زیادہ کام نہیں ہو سکا ہے۔ جموں و کشمیر کے پونچھ، راجوری، لیہ، کرگل اور بارامولہ میں کچھ مقامات کو چھوڑ کر دیگر تمام رہائشی پروجیکٹ روک دیے گئے ہیں۔ ‘‘ حالانکہ وزارت دفاع نے جنوری کے آخر میں تعطل شدہ کچھ بلوں کی ادائیگی کی ہے لیکن یہ رقم بھی تاحال ٹھیکیداروں تک نہیں پہنچ پائی ہے۔
وہیں انڈین ایئرفور کے ایک افسر نے بتایا کہ زیادہ تر کام میں ٹھہراؤ آ گیا ہے۔ ٹھیکیدار موجودہ وقت میں 1600 روپے سے زیادہ رقم کے تعطل شدہ بلوں کی ادائیگی نہ ہو پانے کی وجہ سے مسائل کا سامنا کر رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: بشکریہ محمد تسلیم
تصویل: کانگریس میڈیا ڈپارٹمنٹ
تصویر: پریس ریلیز
تصویر: بشکریہ محمد تسلیم