قومی خبریں

بی آر ایس کے موجودہ رکن پارلیمنٹ رنجیت ریڈی کا استعفیٰ، کانگریس میں شامل ہوں گے

لوک سبھا انتخابات سے پہلے بھارت راشٹر سمیتی (بی آر ایس) کو جھٹکا دیتے ہوئے چیویلا سے اس کے موجودہ رکن پارلیمنٹ جی رنجیت ریڈی نے اتوار کو پارٹی سے استعفیٰ دے دیا اور کانگریس میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

 

حیدرآباد: لوک سبھا انتخابات سے پہلے بھارت راشٹر سمیتی (بی آر ایس) کو جھٹکا دیتے ہوئے چیویلا سے اس کے موجودہ رکن پارلیمنٹ جی رنجیت ریڈی نے اتوار کو پارٹی سے استعفیٰ دے دیا اور کانگریس میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا۔ چیویلا سیٹ سے دوبارہ امیدوار نہ بنائے جانے کے سبب رنجیت ریڈی بی آر ایس قیادت سے ناخوش تھے۔

Published: undefined

بی آر ایس صدر کے چندر شیکھر راؤ کو لکھے اپنے استعفیٰ نامہ میں انہوں نے لکھا ہے کہ ریاست کے موجودہ سیاسی حالات کی وجہ سے انہیں متبادل راستہ اختیار کرنے کا مشکل فیصلہ لینا پڑا۔ بی آر ایس نے پہلے ہی کاسانی دنیشور مدیراج کو چیویلا کے لیے اپنا امیدوار قرار دیا ہے، جو کہ حیدرآباد کے آس پاس کے اسمبلی حلقوں پر مشتمل ہے۔

Published: undefined

رنجیت ریڈی نے گزشتہ سال نومبر میں اسمبلی انتخابات سے قبل بی آر ایس میں شامل ہونے کے لیے تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ کانگریس پارٹی نے چیویلا سے سابق وزیر پٹنم مہیندر ریڈی کی اہلیہ پٹنم سنیتا ریڈی کے نام کو منظوری دی تھی لیکن آخری وقت میں ان کی امیدواری روک دی گئی۔ پارٹی اب ٹکٹ کے لیے رنجیت ریڈی کے نام پر غور کر سکتی ہے۔

Published: undefined

وقار آباد ضلع پریشد کی چیرپرسن سنیتا ریڈی نے فروری میں بی آر ایس سے استعفیٰ دے دیا تھا اور کانگریس میں شامل ہو گئی تھیں۔ رنجیت ریڈی پچھلے ایک مہینے میں کانگریس یا بی جے پی میں شامل ہونے والے بی آر ایس کے پانچویں رکن پارلیمنٹ ہیں۔ وہ دو دنوں میں پارٹی چھوڑ کر حکمراں پارٹی میں شامل ہونے والے بی آر ایس کے دوسرے رکن پارلیمنٹ ہیں۔

Published: undefined

ہفتہ کو ورنگل کے رکن پارلیمنٹ پسونوری دیاکر نے بی آر ایس سے استعفیٰ دے کر کانگریس میں شمولیت اختیار کی۔ انہیں بھی ٹکٹ نہیں دیا گیا۔ بی آر ایس نے ورنگل (ایس سی) سے کادیام کاویا کو میدان میں اتارا ہے۔ وہ سینئر لیڈر اور سابق ڈپٹی چیف منسٹر کادیام سری ہری کی بیٹی ہیں۔ پیداپلی سے موجودہ رکن پارلیمنٹ بی ویکٹیشن فروری میں کانگریس میں شامل ہوئے تھے۔

ناگرکرنول کے ایم پی پوتھوگنتی رامولو اپنے بیٹے پوتھوگنتی بھارت اور ظہیر آباد کے ایم پی بی بی پاٹل کے ساتھ گزشتہ ماہ بی جے پی میں شامل ہوئے تھے۔ بی جے پی نے بالترتیب ناگرکرنول اور ظہیر آباد سے بھرت اور پاٹل کو ٹکٹ دیا ہے۔ بی آر ایس نے 2019 کے انتخابات میں تلنگانہ کی 17 لوک سبھا سیٹوں میں سے 9 پر کامیابی حاصل کی تھی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined