قومی خبریں

شیوسینا میں ہنگامہ، 26 کارپوریٹرس اور 300 کارکنان مستعفی

اسمبلی انتخابات سے پہلے شیوسینا کو ایک بڑا جھٹکا لگا ہے۔ ٹکٹ تقسیم کو لے کر شیوسینا کے 26 کارپوریٹرس نے ادھو ٹھاکرے کو استعفی سونپ دیا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

مہاراشٹر میں انتخابی سرگرمیاں اپنے عروج پر ہیں اور جس وقت یہ باتیں ہو رہی تھیں کہ مہاراشٹر میں شیوسینا کا وزیر اعلی بھی ہو سکتا ہے اس وقت شیو سینا کو ایک بڑا جھٹکا لگا ہے۔ شیو سینا کے 26 کارپوریٹرس اور 300 کارکنان نے پارٹی سے استعفی دے دیا ہے۔ یہ لوگ ٹکٹ تقسیم کو لے کر پارٹی کی قیادت سے ناراض ہیں جس کی وجہ سے انہوں نے اپنا استعفی پارٹی سربراہ ادھو ٹھاکرے کو سونپ دیا ہے۔

Published: 10 Oct 2019, 11:05 AM IST

واضح رہے کانگریس اور این سی پی چھوڑ کر شیوسینا میں شامل ہونے والے کئی رہنماؤں کی وجہ سے پارٹی کے اپنے کئی رہنماؤں کے ٹکٹ کٹ گئے ہیں جن میں شیوسینا کے موجودہ ارکان اسمبلی بھی ہیں۔ ٹکٹ کٹنے کی وجہ سے کئی ارکان اسمبلی اور ان کے حامی ناراض ہیں۔ ناراض ارکان کا کہنا ہے کہ سالوں سے وہ پارٹی کی خدمت کر رہے ہیں اور اب کچھ دن پہلے جو رہنما پارٹی میں آئے ہیں ان کو ٹکٹ دیا جا رہا ہے، یہ ان کے ساتھ نا انصافی ہے۔

Published: 10 Oct 2019, 11:05 AM IST

اس سے قبل 3 اکتوبر کو ٹکٹ تقسیم کو لے کر ناراض ارکان اسمبلی نے ادھو ٹھاکرے کی رہاش گاہ ’ماتوشری‘ پر دھرنا بھی دیا تھا۔ ناراض رکن اسمبلی اشوک پاٹل کے حامیوں نے کہا تھا کہ ’’ہمیں یقین نہیں ہو رہا کہ انہیں (اشوک پاٹل) ٹکٹ نہیں دیا گیا ہے۔ وہ پارٹی کے لئے ہر وقت حاضر رہے ہیں۔ ہم انصاف مانگ رہے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ ادھو جی اور آدتیہ جی ہمارے ساتھ انصاف کریں گے۔‘‘

Published: 10 Oct 2019, 11:05 AM IST

واضح رہے کہ مہارشٹر اسمبلی کی 288 سیٹوں کے لئے 21 اکتوبر کو چناؤ ہوں گے جبکہ ووٹوں کی گنتی تین دن بعد 24 اکتوبر کو ہوگی۔ ان انتخابات میں 150 سیٹوں پر بی جے پی چناؤ لڑ رہی ہے اور شیو سینا 124 سیٹوں پر ہی چناؤ لڑ رہی ہے۔ اس مرتبہ بال ٹھاکرے کے پوتے آدتیہ ٹھاکرے ممبئی کے ورلی اسمبلی حلقہ سے چناؤ لڑ رہے ہیں اور یہ پہلی مرتبہ ہے کہ بال ٹھاکرے کے خاندان کا کوئی فرد انتخابی میدان میں ہے۔ واضح رہے سال 2014 میں دونوں پارٹیوں میں اتحاد نہیں ہوا تھا اور دونوں الگ الگ انتخابات لڑی تھیں۔

Published: 10 Oct 2019, 11:05 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 10 Oct 2019, 11:05 AM IST