قومی خبریں

بی جے پی کے دور حکومت میں غریبوں کے اناج پر بھی پڑنے لگا ڈاکہ: اکھلیش

غریبوں کی سردی سے ہونے والی پریشانیوں سے بی جے پی حکومت کو کوئی سروکار نہیں ہے۔ یہاں سردی پڑتے ہی لکڑی اور کوئلے کی قیمتیں تقریباً دوگنی ہوگئی ہیں۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس 

سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے صدر اکھلیش یادو نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے دور حکومت میں غریبوں کا پیٹ بھرنے والے اناج پر بھی ڈاکہ پڑنے لگا ہے۔

Published: undefined

اکھلیش نے کہا کہ اسٹیٹ گودام کارپوریشن میں کروڑوں کا فراڈ سامنے آیا ہے۔ سیتا پور کے نیری کلا کیندر میں اناج کی 23148 بوریوں کے غبن کی اطلاعات ہیں۔ اس کی قیمت سات سے آٹھ کروڑ روپے بتائی جاتی ہے۔ ان ڈپووں سے غریبوں میں تقسیم کیے گئے چاول بھی ناقص معیار کے پائے گئے ہیں۔ 20 کلوں کی بوریوں میں بھرے چاول کا رنگ بھی پیلا بتایا گیا۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ حکومت کی شہ پانے والے گھپلے بازوں نے غریب بچوں کا لقمہ تک نہیں بخشا۔ مڈ ڈے میل اسکیم میں بدعنوانی میں اتر پردیش پہلے نمبر پر ہے۔ بچوں کو غذائیت سے بھرپور کھانا فراہم کرنے کا نظام جو سماجوادی حکومت میں شروع ہوا تھا، بی جے پی حکومت نے آتے ہی اس میں گھپلہ کر دیا۔ کانپور میں، بھترگاؤں کے انٹیگریٹڈ اپر پرائمری اسکول میں زہریلا مڈ ڈے میل کھانے سے 50 بچوں کی حالت بگڑ گئی۔ دوسری جگہوں سے بھی ایسی ہی شکایات موصول ہوئی ہیں۔

Published: undefined

ایس پی کے صدر نے کہا کہ غریبوں کو راحت دینے کا جھوٹا ڈرامہ کرنے والی بی جے پی حکومت کی بے حسی عروج پر ہے۔ غریب سردیوں میں ٹھِٹھُر رہا ہے۔ افسران ان غریبوں میں کمبل تقسیم کرنے کی زحمت گوارا نہیں کرتے۔ اسپتالوں میں بنائے گئے شیلٹرز میں بدنظمی کی وجہ سے لوگ ان میں رہنے سے گریز کرتے ہیں۔ یہ بی جے پی کا غیر انسانی طرز عمل ہے۔

Published: undefined

غریبوں کی سردی سے ہونے والی پریشانیوں سے بی جے پی حکومت کو کوئی سروکار نہیں ہے۔ یہاں سردی پڑتے ہی لکڑی اور کوئلے کی قیمتیں تقریباً دوگنی ہوگئی ہیں۔ سبزیوں اور کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتیں پہلے ہی بڑھ چکی ہیں۔ حکومت نے بجلی کے نرخوں میں بھی اضافہ کر دیا۔ کورونا کے دور میں بہت سے لوگ بے روزگار بھی ہو چکے ہیں۔ غریب اور متوسط ​​طبقے کے لوگوں کی مشکلات میں بہت اضافہ ہوا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined