قومی خبریں

گوشت-مچھلی سے کورونا وائرس پھیلنے کا خوف، لکھنؤ میں فروخت پر لگی پابندی

اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں کھلی جگہوں پر گوشت-مچھلی فروخت کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ لکھنؤ کے ضلع مجسٹریٹ نے اس سلسلے میں ہدایت جاری کی ہے اور ہوٹلوں کے نام بھی فرمان جاری کر دیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

ملک میں کورونا وائرس کا قہر بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ اس سے بچنے کے لیے کئی ترکیبیں کی گئی ہیں۔ کورونا وائرس کا خوف اس قدر بڑھ گیا ہے کہ اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں کھلی جگہوں پر گوشت اور مچھلی فروخت کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ لکھنؤ کے ضلع مجسٹریٹ نے اس سلسلے میں اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’’گوشت کے ذریعہ کورونا وائرس پھیلنے سے روکنے کے لیے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔‘‘

Published: undefined

خبر رساں ایجنسی اے این آئی نے لکھنؤ کے ضلع مجسٹریٹ ابھشیک پرکاش کے حوالے سے بتایا ہے کہ ’’گوشت سے کورونا وائرس نہ پھیلے اس لیے کھلی جگہوں پر گوشت، نیم پکے گوشت اور مچھلی کی فروخت پر پابندی لگا دی گئی ہے۔‘‘ ضلع مجسٹریٹ کا کہنا ہے کہ ’’ہوٹل اور ریستورانوں کو صاف صفائی اور ہائجین کا دھیان رکھنے کی ہدایت بھی دے دی گئی ہے۔ ساتھ ہی گئو شالاؤں میں فاگنگ کا حکم دیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں ائیر پورٹ سمیت اسپتالوں میں اسکیننگ اور مانیٹر کا انتظام کیا گیا ہے۔‘‘

Published: undefined

اپنے حکم میں ضلع مجسٹریٹ نے کہا کہ بہار سے آنے والے مسافروں اور سیاحوں کی اسکیننگ اور مانیٹرنگ کی جا رہی ہے۔ اگر کسی مسافر میں کورونا وائرس کی علامت نظر آتی ہے تو اسے فوراً آئسولیشن وارڈ میں رکھا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی ہیلپ لائن نمبر جاری کیا گیا ہے جو 2622080-0522 ہے۔ اس کے علاوہ موبائل نمبر 7839700132 پر بھی مدد کے لیے کال کی جا سکتی ہے۔ ان نمبروں پر فوری مدد دی جائے گی۔

Published: undefined

واضح رہے کہ چین کے ووہان شہر سے پھیلا مہلک کورونا وائرس اب کئی ممالک میں پہنچ چکا ہے۔ ہندوستان میں کورونا سے متاثر لوگوں کی تعداد 29 پہنچ گئی ہے۔ آگرہ میں بھی 6 لوگ اس سے متاثر پائے گئے ہیں۔ اسے پھیلنے سے روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔ وزارت صحت نے اس سے نمٹنے کے لیے ریاستوں کو الرٹ پر رہنے کے لیے کہا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined