نئی دہلی: سپریم کورٹ نے کورونا وائرس (کوویڈ 19)کے بڑھتے خطرے کو روکنے کےلئے ملک میں جاری لاک ڈاؤن کے اعلان کے پیش نظر نقل مکانی کرنے والے غیر منظم شعبے کے سبھی مزدوروں کو لاک ڈاؤن کے دوران ان کی تنخواہ یا کم از کم اجرت دئے جانے کے مطالبے والی عرضی پر مرکزی حکومت کو جمعہ کو نوٹس جاری کیا۔
Published: 03 Apr 2020, 3:30 PM IST
جسٹس ایل ناگیشور راو اور جسٹس دیپک گپتا کی خصوصی بینچ نے سماجی کارکن ہرش مندر اور انجلی بھاردواج کی عرضی پر ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ سماعت کی اور حکومت کو نوٹس جاری کرنے کے بعد اس معاملے کی سماعت کے لئے سات اپریل کی تاریخ مقرر کی۔
عرضی گزاروں کی جانب سے مشہور وکیل پرشانت بھوشن نے معاملے کی پیروی کی اور کہا کہ غیر منظم شعبہ کے نقل مکانی کرنے والے مزدوروں کے سامنے سب سے بڑا مسئلہ ذریعہ معاش کا ہے، ان کے آجروں نے انہیں بیچ مجھدار میں چھوڑ دیا ہے۔
Published: 03 Apr 2020, 3:30 PM IST
سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے مرکزی حکومت کا موقف رکھتے ہوئے کہا کہ کورونا کے پیش نظر مفاد عامہ کی عرضی کی دکانیں کھل چکی ہیں اور اسے روکا جانا بہت ضروری ہے۔ جو لوگ انسانی خدمت کرنا چاہتے ہیں، وہ اس کام میں لگے ہوئے ہیں۔ صرف ایئر کنڈیشنر کمرے میں بیٹھ کر مفاد عامہ کی عرضیاں دائر کرنے سے ایسے مزدوروں کی مدد نہیں ہو سکتی۔
Published: 03 Apr 2020, 3:30 PM IST
جسٹس راؤ نے کہا کہ وہ غیر منظم شعبہ کے نقل مکانی کرنے والے مزدوروں کی حالت کے سلسلے میں بہت فکر مند ہیں، اس کے بعد انہوں نے مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اس سے معاملے کی اگلی سماعت کی تاریخ (سات اپریل ) تک جواب دینے کو کہا۔ عرضی گزاروں نے عرضی میں مرکزی حکومت اور ریاستی حکومتوں سے ان لوگوں کو تنخواہ دلوانے کا مطالبہ کیا ہے۔
Published: 03 Apr 2020, 3:30 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 03 Apr 2020, 3:30 PM IST
تصویر: پریس ریلیز