قومی خبریں

’متنازع شہریت ترمیمی بل گاندھی و امبیڈکر کے خوابوں کے برعکس‘

پیس پارٹی کے قومی نائب صدر ڈاکٹر عبدالرشید انصاری نے متنازع شہریت بل پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ بل ملک کو دو خیموں میں تقسیم کرنے والا ہے ،جس سے ملک میں نفرت کا ماحول پیدا ہوگا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

پرتاپ گڑھ: ’’بی جے پی حکومت کا آئین کے خلاف ملک کو تقسیم کرنے والا متنازع شہریت ترمیمی بل گاندھی و امبیڈکر کے خوابوں کے برعکس اور فسطائیت پر مبنی ہے۔‘‘ پیس پارٹی کے قومی نائب صدر ڈاکٹر عبدالرشید انصاری نے یواین آئی سے بات چیت کے دوران مذکورہ تاثرات کا اظہار کیا۔

Published: undefined

عبدالرشید انصاری نے متنازع شہریت بل پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ بل ملک کو دو خیموں میں تقسیم کرنے والا ہے ،جس سے ملک میں نفرت کا ماحول پیدا ہوگا ۔سیکولر اپوزیشن پارٹیوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بل کی سختی سے مخالت کر کسی بھی صورت سے ایوان میں پاس نہ ہونے دیں ۔ملک میں آئین پر مسلسل حملے کئے جارہے ہیں ،جس سے ملک کی ایسی تصویر ابھر کر سامنے آرہی جس میں رواداری کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے ۔یہ بل مسلم طبقے کیلئے تشویشناک تو ہے ہی ، لیکن سب سے بڑا خطرہ، دلت، دلت ذات قبائل و پسماندہ طبقے ، خواتین و بچوں کیلئے ہوگا۔ شہری کا مطلب صرف رجسٹر میں نام درج کرنا ہی نہیں بلکہ ہر شہری کو تعلیم ،روزگار ،سلامتی و باوقار زندگی کی گارنٹی کے ساتھ اس کے بنیادی حقوق کو یقینی بنانا ہے ۔

Published: undefined

حکومت مذکورہ سبھی نکات پر ناکام ہونے کے سبب اکثریت کو این آرسی شہریت ترمیمی بل کے جال میں الجھا رہی ہے۔ وہ اپنی ناکامیوں پر صرف پردہ ڈالنے کیلئے دو طبقوں میں نفرت پیدا کرنے کیلئے یہ بل لا رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت مذہب و ذات کے نام پر ہجومی تشدد پر قدغن لگانے کے برعکس خاموش ہے ۔روز بروز خواتین کی عصمت دری کرکے انکو زندہ جلایا جارہا ہے۔ نظم نسق کے ابتر حالات کے سبب عام شخص گھر سے باہر نکلنے سے خوفزدہ ہے ۔انہی سب ناکامیوں کو چھپانے کیلئے ہی حکومت شہریت ترمیمی بل جیسے دیگر کام کا انجام دے رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ بل اگر ایوان میں پاس ہو جاتا تو اس کے مزہد منفی اثرات ہوں گے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined