قومی خبریں

بہار: کورونا کی وجہ سے فرقہ وارانہ کشیدگی، پولیس کی مسلمانوں کے خلاف یکطرفہ کارروائی

اس واقعہ میں پولس نے یکطرفہ فوری کارروائی کرتے ہوئے چودہ مسلم نوجوانوں کے خلاف مقدمہ درج کرکے قتل اور ہریجن ایکٹ لگا کر جیل بھیج دیا، جبکہ دیگر فریق کے خلاف ایف آئی آر تک درج نہیں کی گئی ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نوادہ: میڈیا کے ایک طبقہ کے ذریعہ پھیلائی گئی نفرت کے ماحول کا اثر اب پورے ملک میں نظر آنے لگا ہے، کسی کو بھی مشتبہ سمجھ کر زدوکوب کرنے کے واقعات سامنے آنے لگے ہیں۔ بہار کے ضلع نوادہ کے وارث علی گنج کے مولاچک (مڑلاچک) کے باشندوں نے الزام لگایا کہ پولیس کی یکطرفہ کارروائی کی وجہ سے یہاں کے باشندوں میں خوف و دہشت کا ماحول ہے اور لوگ ضروری اشیاء، دوائی وغیرہ لینے کے لئے اپنے گھروں سے نہیں نکل پا رہے ہیں۔

Published: 21 Apr 2020, 7:00 PM IST

میڈیا کے ایک طبقہ کی طرف سے کورونا کو ایک خاص طبقہ سے جوڑنے کے پروپیگنڈہ سے ہوا اس قدر زہر آلود ہوچکی ہے کہ ایک خاص طبقہ کو کورونا وائرس کا طعنہ دیا جانے لگا ہے، جس کے نتیجہ میں جب ایک طبقہ نے مخصوص طبقہ کو کورونا کا طعنہ دیا تو یہ معمولی سی بات اتنی بڑھی کہ اس نے فرقہ وارانہ رنگ اختیار کر لیا، نتیجہ میں ایک قتل اور کی پاداش میں کئی جوان سلاخوں کے پیچھ چلے گئے۔

Published: 21 Apr 2020, 7:00 PM IST

مڑلا چک کے باشندوں نے خوف کی وجہ سے نام نہ شائع کرنے کی شرط پر بتایا کہ ہم لوگ متاثرین ہیں جسے ملزم بناکر پیش کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ 17اپریل کو ضلع نوادہ، تھانہ وارث علی گنج کے گاؤں مولانا چک (مڑلا چک) میں ذیشان کی بزرگ ماں کا انتقال ہوگیا، انھوں نے اپنے مزدور ہری روی داس کو کہا کہ بچہ کو بھیج رہا ہوں کچھ نیواری (پوال) دے دینا، جب بچہ ہریجن ٹولہ پہنچا تو ہریجنوں نے کورونا کہہ کر اس بچے کو اس قدر مارا کہ وہ لہو لہان ہو گیا۔ وہ اپنی جان بچاکر کسی طرح اپنے محلہ پہنچا۔ محلے کے لوگوں کو جب اطلاع ملی تو وہ لوگ تفتیش کے لیے ہریجن ٹولہ پہنچے، تو ان لوگوں نے ان پر پتھراؤ کر دیا۔ دونوں طرف سے لڑائی شروع ہوگئی اور معاملہ نے طول پکڑ لیا۔ اس درمیان کسی نے فائرنگ کر دی گئی جس سے ایک شخص کی موت ہو گئی۔

Published: 21 Apr 2020, 7:00 PM IST

اس واقعہ میں پولس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے چودہ مسلم نوجوانوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے ہریجن ایکٹ اور قتل کا کیس لگا کر جیل بھیج دیا، اس کے باوجود ایک اور ایف آئی آر درج کی گئی جس میں مزید گاؤں کے 27 بزرگ، بچے اور نوجوانوں کو نامزد کر کے ہریجن ایکٹ اور قتل کی سازش کی دفعہ لگا کر پھنسا دیا گیا۔ دعوی کیا گیا ہے کہ اس میں کچھ نابالغ بچوں، بزرگوں، بیماروں کے علاوہ ان لوگوں کے نام بھی ایف آئی آر میں درج ہیں جو کام پر تھے یا اپنے رشتے داروں میں گئے ہوئے تھے، مگر لاک ڈاون کی وجہ پھنس گئے تھے۔

Published: 21 Apr 2020, 7:00 PM IST

انہوں نے الزام لگایا کہ سیکورٹی فورسیز نے پورے گاؤں کو چاروں طرف سے گھیر رکھا ہے اور یکطرفہ کارروائی کی جا رہی ہے، جبکہ دوسرے فریق میں سے کسی کے خلاف نہ تو ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور نہ ہی کسی کی گرفتاری ہوئی ہے۔ سیکورٹی فورسیز کی گھیرا بندی کی وجہ سے یہاں کے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔

Published: 21 Apr 2020, 7:00 PM IST

انہوں نے دعوی کیا کہ یہاں سے جب کوئی سامان لینے کے لئے جاتا ہے تو اسے کورونا کا طعنہ دیا جاتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ یہاں کے اور دوسرے محلے کے نوجوانوں کو پولیس پکڑ کر لے جاتی ہے، تھانے میں زدوکوب کرنے کے بعد چھوڑ دیتی ہے۔ انہوں نے تمام لیڈروں سے اپیل ہے کہ وہ اس معاملے مکو دیکھیں اور بے گناہوں کو بچائیں۔

Published: 21 Apr 2020, 7:00 PM IST

واضح رہے کہ اس معاملے میں ملزم گولی چلانے والا عرفان سمیت نو کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا ہے۔ایک دیگر رپورٹ کے مطابق پولیس نے 27 لوگوں کے خلاف نامزد اور 22 نامعلوم لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

Published: 21 Apr 2020, 7:00 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 21 Apr 2020, 7:00 PM IST