اندور: مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کی اندور بنچ نے ’اسٹینڈ اپ کامیڈین ‘منور فاروقی اور ایک دیگر کی ضمانت عرضی کو آج خارج کر دیا۔ عدالت نے 25 جنوری کو معاملے سے متعلق فریقین کی دلیلیں سن کر فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا، جسے آج جاری کیا ہے۔
Published: undefined
جسٹس روہت آریہ کی سنگل بنچ نے آج فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ معاملے میں جانچ جاری ہے، لہٰذا قصور کی بنیاد پر فی الحال نتیجہ نہیں نکالا جا رہا ہے، لیکن بادی النظر میں دونوں درخواست گزاروں کے خلاف مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کے الزام صحیح نظر آتے ہیں۔ ایسے حالات میں درخواست گزاروں کو ضمانت نہیں دی جاسکتی ہے۔
Published: undefined
اس فیصلے میں عدالت نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا ملک بے حد خوبصورت ہے، ثقافت، زبان، مذہبی عقیدت اور جغرافیائی گونا گونیت کا خوبصورت تانا بانا ہے۔ ہمارا آئین جہاں ہم شہریوں کو کئی حقوق دیتا ہے، وہیں ہم شہریوں کے کئی آئینی فرائض بھی ہیں۔ موجودہ حقوق اور فرائض کے درمیان تال میل رکھ کر ہم اس گوناگونیت کو محفوظ رکھیں، کسی کے جذبات کو مجروح نہ کریں۔
Published: undefined
اس سے پہلے یہاں اسٹینڈ اپ کامیڈی کا انعقاد ایک شو میں پرفارمینس کرنے آئے منور فارقی کو ایک جنوری 2020 کو تکوگنج پولیس نے گرفتار کیا تھا۔ پولیس نے طنز و مزاح کے ذریعہ مذہبی جذبات کو مجروح کرنے، بڑی شخصیات کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کرنے کی دفعات میں گرفتار کیا تھا۔ اسی معاملے میں دیگر چار آرگانائیزروں کو بھی پولیس نے گرفتار کیا ہے۔
Published: undefined
انہی ملزمین میں سے منور اور نلن یادو کی ضمانت عرضی نچلی عدالت اور سیشن جج سے خارج ہونے کے بعد دونوں نے ہائی کورٹ کا رخ کیا تھا۔ ملزمین کی جانب سے پیروی راجیہ سبھا رکن اور سینئر ایڈووکیٹ ویویک تنکھا نے کی جبکہ حکومت کی جانب سے امت سسودیا نے پیروی کی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined