قومی خبریں

کرنل صوفیہ پر قابل اعتراض تبصرہ، وجے شاہ کے خلاف ایف آئی آر معاملے پر سپریم کورٹ میں آج سماعت

کرنل صوفیہ پر تبصرے کے معاملے میں وزیر وجے شاہ کے خلاف ایف آئی آر پر روک لگانے سے سپریم کورٹ نے انکار کر دیا تھا، اس معاملہ پر آج سماعت کی جائے گی۔ عدالت نے شاہ کے غیر ذمہ دارانہ رویے پر سخت تبصرہ کیا

<div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ / آئی اے این ایس</p></div>

سپریم کورٹ / آئی اے این ایس

 

نئی دہلی: کرنل صوفیہ قریشی پر قابل اعتراض تبصرہ کرنے کے معاملے میں مدھیہ پردیش کے وزیر کنور وجے شاہ کے خلاف درج ایف آئی آر کو چیلنج کرنے والی درخواست پر آج سپریم کورٹ میں سماعت ہوگی۔ اس سے قبل جمعرات کے روز عدالت نے شاہ کے خلاف مقدمہ درج کرنے پر روک لگانے سے انکار کر دیا تھا۔

Published: undefined

عدالت نے سماعت کے دوران مدھیہ پردیش کے وزیر وجے شاہ کے بیانات پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک آئینی عہدے پر فائز ہیں، اس لیے ان کے ہر لفظ میں ذمہ داری کا احساس ہونا چاہیے۔ چیف جسٹس آف انڈیا بی آر گوئی کی سربراہی والی بنچ نے کہا، ’’جب ملک حساس حالات سے گزر رہا ہو، ایسے میں کسی وزیر کا غیر محتاط بیان ناقابل قبول ہے۔‘‘

واضح رہے کہ کرنل صوفیہ قریشی ’آپریشن سندور‘ کے حوالے سے میڈیا کو معلومات دینے والی پہلی خاتون فوجی افسر ہیں۔ ان کے بارے میں وزیر وجے شاہ کی ایک توہین آمیز تبصرے پر مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے پولیس کو ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا تھا۔ ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ شاہ کی باتیں مختلف مذاہب، ذاتوں اور لسانی گروہوں کے درمیان دشمنی کو ہوا دینے کے مترادف ہیں۔

Published: undefined

شاہ نے مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے اسی فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا۔ ان کی جانب سے سینئر وکیل ویبھا دتہ مکھیجا نے عدالت کو بتایا کہ وزیر شاہ نے پہلے ہی معافی مانگ لی ہے اور میڈیا نے اس معاملے کو ضرورت سے زیادہ بڑھا چڑھا کر پیش کیا ہے۔

تاہم سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے احکامات پر فی الحال کوئی روک نہیں لگائی اور معاملے کی آئندہ سماعت کے لیے 16 مئی مقرر کی۔ چیف جسٹس نے یہ بھی استفسار کیا کہ وزیر براہ راست سپریم کورٹ کیوں آئے؟ وہ پہلے ہائی کورٹ سے رجوع کیوں نہیں کرتے؟

Published: undefined

بدھ کے روز ہائی کورٹ نے مدھیہ پردیش کے ڈی جی پی کو حکم دیا کہ وہ 4 گھنٹے کے اندر وزیر وجے شاہ کے خلاف مقدمہ درج کریں، بصورت دیگر توہین عدالت کی کارروائی کی جائے گی۔

یہ معاملہ تب شدت اختیار کر گیا جب فوجی افسر کرنل صوفیہ قریشی کے حوالے سے وجے شاہ کے تبصرے پر ملک بھر میں شدید ردعمل سامنے آیا۔ عدالت عظمیٰ نے وزیر کے بیانات کو ’غیر ذمہ دارانہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب کوئی شخص حکومت کا حصہ ہو تو اس کے الفاظ مزید اہمیت اختیار کر جاتے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined