قومی خبریں

دہلی میں بچہ چور گروہ کا پردہ فاش، سی بی آئی نے کئی بچوں کو بچایا، کئی گرفتار

اس معاملے میں سی بی آئی کی ٹیم نے ایک خاتون سمیت کچھ لوگوں کو حراست میں لیا ہے اور ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ سی بی آئی نے این سی آر اور دہلی میں بچوں کی اسمگلنگ کے معاملے میں 7-8 بچوں کو بچایا ہے

سی بی آئی، تصویر آئی اے این ایس
سی بی آئی، تصویر آئی اے این ایس 

نئی دہلی: سی بی آئی نے بچوں کی اسمگلنگ کے معاملے میں دہلی کے کئی علاقوں میں چھاپے مارے ہیں۔ چھاپے کے دوران سی بی آئی کی ٹیم نے کیشو پورم کے ایک گھر سے دو نوزائیدہ بچوں کو بچایا۔ ابتدائی تحقیقات میں خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ معاملہ نومولود بچوں کی خرید و فروخت سے متعلق ہے۔ فی الحال سی بی آئی کی ٹیم بچوں کو بیچنے والی خاتون اور انہیں خریدنے والے شخص سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔

Published: undefined

اس معاملے میں سی بی آئی کی ٹیم نے ایک خاتون سمیت کچھ لوگوں کو حراست میں لیا ہے اور ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ سی بی آئی نے این سی آر اور دہلی میں بچوں کی اسمگلنگ کے معاملے میں 7-8 بچوں کو بچایا ہے۔ گرفتار ہونے والوں میں اسپتال کا وارڈ بوائے اور کچھ خواتین بھی شامل ہیں۔

سی بی آئی ذرائع کے مطابق گزشتہ ایک ماہ میں تقریباً 10 بچوں کو فروخت کیا گیا ہے۔ اس اسمگلنگ کی ڈور کئی ریاستوں میں پھیلی ہوئی ہے۔ کئی بڑے اسپتال سی بی آئی کے ریڈار پر ہیں۔ ان بچوں کو 4 سے 5 لاکھ روپے میں فروخت کیا جاتا ہے۔

Published: undefined

جن لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے وہ دہلی میں کرائے پر رہتے تھے۔ اس بارے میں بات کرتے ہوئے مالک مکان نے بتایا کہ ’’مجھے ابھی پتہ چلا ہے کہ وہ راستے میں کہیں پکڑے گئے ہیں اور وہ بچے کو اپنے ساتھ لے کر آئے ہیں، ہم نے انہیں پچھلے سال کرائے پر مکان دیا تھا اور اب 11 ماہ مکمل ہو ہونے والے ہیں۔‘‘

Published: undefined

جب ان سے پوچھا گیا کہ انہیں کب معلوم ہوا کہ ان کے کرایہ دار بچوں کو اٹھانے والے گینگ کا حصہ ہیں تو انہوں نے کہا کہ انہیں اس کے بارے میں اپنے پڑوسیوں کی فون کال موصول ہونے کے بعد معلوم ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ یہاں پولیس آئی ہے اور پھر وہ بھی فوراً یہاں پہنچ گئے۔ انہوں نے بتایا کہ مکان کرایہ پر دینے سے پہلے اس نے تصدیق کروا لی تھی اور کرایہ کا معاہدہ بھی ان کے پاس ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined