قومی خبریں

وزیراعلی اروند کیجریوال نے ای ڈی کو تحریری جواب بھیجا

عام آدمی پارٹی کی طرف سے جاری بیان میں ای ڈی کے سمن کے وقت پر سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ عآپ رہنما کا کہنا ہے کہ پارٹی کے وکلاء نوٹس کا مطالعہ کر رہے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے دہلی ایکسائز اسکام معاملے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے دفتر میں پیش نہ ہونے کی وجہ تحریری طور پر بتائی ہے۔ ای ڈی کو بھیجے گئے اپنے تحریری جواب میں انہوں نے کہا کہ پنجاب کے ہوشیار پور میں وپاسنا پروگرام میں حصہ لینے کا پہلے ہی فیصلہ کیا گیا تھا۔ اس تقریب میں شرکت کرنے سے ایک دن پہلے، مجھے شام کو ای ڈی کی طرف سے ایک سمن موصول ہوا۔ لوک سبھا انتخابات سے قبل سنسنی پھیلانے اور پروپیگنڈہ کرنے کے لیے ای ڈی کا سمن دیا گیا ہے۔

Published: undefined

دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ای ڈی کی طرف سے پہلی بار پوچھ گچھ کے لیے بلانے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ تفتیشی ایجنسی کا سمن مکمل طور پر سیاسی طور پر محرک ہے۔ ای ڈی کا سمن مکمل طور پر غیر قانونی ہے۔ اس لیے ای ڈی کو اپنا سمن واپس لینا چاہیے۔

Published: undefined

دہلی کے سی ایم نے کہا کہ اپنے پہلے خط میں بھی انہوں  نے یہ جاننے کی کوشش کی تھی کہ ای ڈی انہیں  پوچھ گچھ کے لیے کس حیثیت میں بلا رہا ہے۔ ای ڈی مجھے بطور گواہ، سی ایم یاعآپ کے قومی کنوینر کے طور پر بلا رہا ہے۔ سمن میں یہ واضح نہیں ہے۔ پہلے سمن کا جواب دیئے بغیر ای ڈی نے یہ دوسرا سمن جاری کیا۔ آپ کو بتا دیں کہ دوسرے سمن کے مطابق سی ایم اروند کیجریوال کو بدھ کو ای ڈی کے سامنے پیش ہونا تھا۔

Published: undefined

ای ڈی کے سامنے پیش ہونے سے ایک دن پہلے اروند کیجریوال اپنے طے شدہ وپاسنا پروگرام میں شرکت کے لیے پنجاب کے ہوشیار پور پہنچے۔ وہ 30 دسمبر 2023 تک ہوشیار پور میں مراقبہ میں مشغول رہیں گے۔ اس سلسلے میں اے اے پی کی طرف سے منگل کو جاری کردہ بیان میں ای ڈی کے سمن کے وقت پر سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ عآپ رہنماؤں نے کہا ہے کہ پارٹی کے وکلاء نوٹس کا مطالعہ کر رہے ہیں۔ ای ڈی کے نوٹس کے جواب میں قانونی اقدامات کیے جائیں گے۔ اس سے پہلے کیجریوال کو ای ڈی نے 2 نومبر کو پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا تھا۔ اس وقت بھی وہ ای ڈی کے سامنے پوچھ گچھ کے لیے حاضر نہیں ہوئے، نوٹس کو غیر قانونی اور سیاسی طور پر محرک قرار دیا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined