ممبئی: مہاراشٹر میں جاری سیاسی گھمسان کے درمیان بدھ کی شام ادھو ٹھاکرے نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا اور اس کے ساتھ ہی بی جے پی میں جشن شروع ہو گیا۔ ممبئی کے تاج ہوٹل میں بی جے پی لیڈران مٹھائی باٹتے اور نعرے لگاتے ہوئے نظر آئے۔ قبل ازیں، منگل کی شام دیویندر فڈنویس نے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری سے ملاقات کی تھی۔
Published: undefined
مہاراشٹر کے گورنر نے ادھو حکومت کو آج یعنی جمعرات کو صبح 11 بجے اکثریت کا امتحان دینے کا حکم دیا تھا، جس کے خلاف شیو سینا نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔ ادھو ٹھاکرے جن کے حامی قانون سازوں کی تعداد 15 تک محدود ہو گئی ہے، انہوں نے سپریم کورٹ سے استدعا کی تھی کہ جمعرات کو طلب کئے گئے فلور ٹیسٹ پر روک لگائی جائے۔
Published: undefined
ذرائع کا کہنا ہے کہ ادھو ٹھاکرے کے استعفی کے بعد اب بی جے پی کے دیویندر فڈنویس حکومت سازی کا دعویٰ پیش کر سکتے ہیں۔ شیو سینا کے باغی لیڈر ایکناتھ شندے، جن کی بغاوت نے مہاراشٹر کے سیاسی بحران کی شروعات کی تھی، انہیں نائب وزیر اعلیٰ بنایا جا سکتا ہے۔
Published: undefined
پہلے ہی اس طرح کی قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ اگر سپریم کورٹ کا فیصلہ شیو سینا کے حق میں نہیں جاتا تو ادھو ٹھاکرے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے سکتے ہیں۔ بدھ کی شام منعقد ہونے والے مہاراشٹر کابینہ کے اجلاس نے بھی چہ میگوئیوں کو ہوا دی، جس کے دوران حکومت نے تین شہروں اورنگ آباد، عثمان آباد اور نوی ممبئی کے نام تبدیل کر دئے اور ٹھاکرے نے رسمی طور پر وزرا کے تعاون کے لئے شکریہ ادا کیا۔
Published: undefined
ٹھاکرے نے فیس بک لائیو پر آکر استعفی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ’’جن لوگوں کو ہم نے بڑا کیا اور بنایا انہوں نے ہمارے ساتھ دھوکہ کیا۔ میں غیر متوقع طور پر اقتدار میں آیا اور اسی طرح سے باہر جا رہا ہوں۔ شیو سینا ایک خاندان ہے اور ہم اسے ٹوٹنے نہیں دیں گے۔ میں کہیں نہیں جا رہا!‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز
تصویر: محمد تسلیم