قومی خبریں

مظفرنگر: خود کو بی جے پی لیڈر کا قریبی بتاتے ہوئے ڈاکٹر نے کی صحافی کی بے عزتی

متاثرہ صحافی مرزا گلزار نے بتایا کہ مظفر نگر کے نٹراج بلڈنگ میں فرضی واڑے کا کھیل چل رہا تھا، انھیں اس کی جانکاری نہیں تھی اس لیے یہاں اپنی بیوی کی ایم آر آئی کروائی تھی۔

تصویر بذریعہ آس محمد کیف
تصویر بذریعہ آس محمد کیف 

مظفر نگر میں ایم آر آئی اور سٹی اسکین کی فرضی رپورٹ بنانے کا انکشاف کیا گیا ہے۔ یہاں ایک ایم آر آئی سنٹر میں کھلے عام فرضی واڑا ہو رہا تھا۔ سب سے حیرانی کی بات یہ ہے کہ فرضی واڑا ایک صحافی کی بیوی کے ساتھ ہوا تو پولیس موقع پر پہنچی، لیکن اس کے بعد ایم آر آئی سنٹر چلانے والے ڈاکٹر نے پولیس کے سامنے ہی خود کو ایک بڑے بی جے پی لیڈر کا قریبی ہونے کی دھونس دکھا دی۔ اتنا ہی نہیں، صحافی کے ساتھ بدسلوکی کرتے ہوئے اس کا فون چھین لیا۔ اس کے بعد مظفر نگر کے صحافیوں میں ناراضگی پیدا ہو گئی اور وہ مقدمہ درج کرانے کے لیے بضد ہو گئے۔ مقدمہ درج نہ ہونے پر صحافیوں نے دھرنے پر بیٹھنے کی تنبیہ دے دی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ملزم ڈاکٹر ایک بڑے لیڈر کا رشتہ دار ہے۔

Published: 02 Apr 2022, 11:11 PM IST

متاثرہ صحافی مرزا گلزار نے بتایا کہ مظفر نگر کے نٹراج بلڈنگ میں فرضی واڑے کا کھیل چل رہا تھا۔ انھیں اس کی جانکاری نہیں تھی اس لیے یہاں اپنی بیوی کی ایم آر آئی کروائی تھی۔ اس میں دو سال پہلے آپریشن کر نکالی جا چکی ’اووری‘ کو بھی رپورٹ میں معمول کے مطابق دکھا دیا گیا۔ گلزار نے بتایا کہ اس کی شکایت کرنے پر سنٹر کے منتظم سبھاش بالیان نے ان کے ساتھ مار پیٹ کی اور موبائل چھین لیا۔ اس کے بعد جب صحافی نے پولیس کو بلایا تو سبھاش بالیان نے پولیس کے سامنے خود کو وزیر کا رشتہ دار بتا کر رعب دکھانے لگا۔

Published: 02 Apr 2022, 11:11 PM IST

مرزا گلزار نے بتایا کہ مظفر نگر میں ایم آر آئی اور سٹی اسکین کی فرضی رپورٹ کے نام پر بڑا کھیل چل رہا ہے۔ ان جانچوں کے نام پر صارفین سے موٹی رقم وصولی جا رہی ہے اور صارفین کو فرضی رپورٹ دی جا رہی ہے جس سے بیماری کا صحیح اندازہ ہونے کی جگہ مریض کی بیماری بڑھ جاتی ہے۔

Published: 02 Apr 2022, 11:11 PM IST

مرزا گلزار نے اپنی بیوی شیزہ خانم کی رپورٹ سے متعلق بتایا کہ جمعہ کو اس نے ایک ایم آر آئی کرایا تھا جس میں اس سنٹر کے ذریعہ جو رپورٹ دی گئی وہ واضح طور پر فرضی نکلی۔ اس رپورٹ کے مطابق خانم کی ’اووری‘ نارمل تھی، جب کہ اسے دو سال پہلے ہی آپریشن کر کے نکال دیا گیا تھا۔ اس تعلق سے جب خانم اور اس کے شوہر نے اس سنٹر پر پہنچ کر جانکاری دی تو اسپتال اسٹاف نے بدسلوکی شروع کر دی۔ یہ دیکھ کر مرزا گلزار نے ویڈیو بنانی شروع کر دی۔ اسپتال اسٹاف اس پر مشتعل ہو گئے اور صحافی کے ساتھ مار پیٹ کرتے ہوئے اس کا موبائل چھین لیا۔ اس کی اطلاع پولیس کو دی گئی۔ موقع پر پہنچی پولیس نے متاثرہ کا موبائل واپس کرایا۔ اس معاملے میں متاثرہ فریق کے ذریعہ ملزم ڈاکٹر کے خلاف پولیس کو تحریری دی گئی ہے۔

Published: 02 Apr 2022, 11:11 PM IST

خانم نے اس تعلق سے کہا کہ اس سنٹر پر جب کوئی مریض سٹی اسکین اور ایم آر آئی کرانے کے لیے جاتا ہے تو اسپتال کا اسٹاف مریض سے اس کا پرانا الٹراساؤنڈ اور رپورٹ مانگتا ہے اور اسی رپورٹ کی بنیاد پر مریض کو رپورٹ بنا کر دے دیتا ہے اور مریض کو صحیح ریزلٹ نہیں مل پاتا۔ خانم والے معاملے میں بھی اس اسپتال کے اسٹاف کے ذریعہ پرانی رپورٹ مانگی گئی تھی، اور اسی رپورٹ کی بنیاد پر اس سنٹر کے ذریعہ نئی رپورٹ تیار کر کے دے دی گئی۔ لیکن وہ یہ چیک نہیں کر پائے کہ جس ’اووری‘ کو وہ نارمل ٹھہرا رہے ہیں، وہ تو موجود ہی نہیں ہے۔

Published: 02 Apr 2022, 11:11 PM IST

بہرحال، اس واقعہ کے بعد مظفر نگر کے صحافیوں میں کافی ناراضگی اور غم و غصہ ہے۔ صحافی تنظیموں کے تمام لیڈران پولیس سے مقدمہ درج کرنے کی اپیل کر رہے ہیں۔ ملزم کے رسوخ دار ہونے کے سبب اب تک مقدمہ درج نہیں ہوا ہے۔ مظفر نگر کے میڈیا سنٹر کے سربراہ انل رائل نے واقعہ کو افسوسناک بتاتے ہوئے کہا ہے کہ فرضی واڑہ پکڑے جانے کے بعد اور متاثرہ کے صحافی ہونے کی جانکاری ملنے کے بعد بھی صحافی کے ساتھ کی گئی بدسلوکی ناقابل قبول ہے۔

Published: 02 Apr 2022, 11:11 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 02 Apr 2022, 11:11 PM IST