انگریزی اخبار ’ٹیلی گراف‘ کو دیئے ایک انٹر ویو میں اٹل بہاری واجپئی حکومت میں رہے وزیر خزانہ یشونت سنہا کا ماننا ہے کہ نوٹ بندی کے دوران سارا کالا دھن بی جے پی رہنماؤں کی جیبوں میں گیا۔ یشونت سنہا کا کہنا ہے کہ اگر اگلے ماہ مرکز میں نئی حکومت قائم ہوتی ہے تو اس کو سب سے پہلے اس معاملہ میں جانچ کا حکم دینا چا ہیے۔ سنہا نے مزید کہا کہ ابتدا میں حکومت عوام کو یہ بتانا چاہتی تھی کہ پانچ سے چھ لاکھ کروڑ روپے حکومت کے خزانہ میں واپس نہیں آئے گا، لیکن اب یہ اشارے مل رہے ہیں کہ یہ سارا پیسہ 30 سے 40 فیصد کی شرح کمیشن پر بدلا گیا۔ یشونت سنہا نے کہا ’’ایسا لگتا ہے کہ یہ پیسہ بی جے پی رہنماؤں کی جیبوں میں گیا۔ اب سوال یہ ہے کہ کالا دھن گیا کہاں؟ اگر مرکز میں حکومت تبدیل ہوتی ہے تو نئی حکومت کو سب سے پہلے اس کی جانچ کرانی چا ہیے‘‘۔
Published: undefined
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ وہ حیران ہیں کہ حکومت روز کی بنیاد پر جھوٹ بول رہی ہے اور عوام کو دھوکا دے رہی ہے۔ اب تو ہر شعبہ میں دھوکا نظر آ رہا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined