مغلوں میں اکبر واحد بادشاہ ہیں جن کی تمام لوگ تعریف کرتے ہیں اور ان کو جو ’اکبر دی گریٹ‘ کہا جاتا ہے وہ اس لئے نہیں کہا جاتا کہ وہ بہت طاقتور حکمراں تھے بلکہ اس لئے کہا جاتا ہے کہ ان کے دور اقتدار میں سماج کا ہر طبقہ خوش اور خوشحال تھا لیکن بی جے پی کو اپنے علاوہ کچھ اچھا نہیں لگتا۔
Published: undefined
راجستھان بی جے پی کے ریاستی صدر مدن لال سینی نے اکبر کے تعلق سے جو بیان دیا ہے وہ ان کی ذہنی سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے اکبر کے تعلق سے متنازعہ بیان دیا ہے کہ ’’وہ (اکبر بادشاہ) عورتوں کے لباس میں مینا بازار جاتا تھا اور وہاں خواتین کی عزت سے کھیلتا تھا‘‘۔ کانگریس نے مدن لال کے اس بیان کی تنقید کی ہے۔
Published: undefined
مدن لال سینی نے جے پور میں بی جے پی دفتر میں مہارانا پرتاپ کی سالگرہ کے موقع پر منعقد ایک تقریب کے بعد صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کسی شخص کی عظمت کو اس کے کردار سے پرکھنا چاہیے۔ سینی نے کہا ’’اکبر نے مینا بازار لگوایا اور اس مینا بازار میں سارے کام خواتین کیا کرتی تھیں۔ اکبر خواتین کے لباس میں وہاں جاتا تھا اور ان کی عزت لوٹتا تھا‘‘۔ حالانکہ مدن لال سینی نے بعد میں کہا کہ عزت لوٹنے سے ان کی مراد چھیڑ چھاڑ تھی۔
Published: undefined
سینی نے کہا ’’تو کردار سے دیکھنا پڑے گا کہ مہان کون ہو سکتا ہے‘‘۔ اس دوران کانگریس کی ترجمان ارچنا شرما نے سینی کے بیان پر اپنا رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ’’انہوں نے جن جذبات کا اظہار کیا ہے وہ انتہائی افسوسناک ہیں‘‘۔
Published: undefined
اکبر بادشاہ تھا اور اس کے حرم میں ایک سے ایک خوبصورت خواتین رہتی تھیں اور اس کو خواتین کو چھیڑنے کے لئے کسی مینا بازار اور خاتون کے لباس پہننے کی ضرورت نہیں تھی۔ کوئی بھی بادشاہ جو خراب فطرت کا ہو اس کے لئے ان تمام ہتھکنڈوں کی ضرورت نہیں پڑتی۔ مدن لال سینی اگر اچھی تاریخ پڑھیں گے تو ان کا ذہن صاٖف ہوگا اور صاف ذہن سے ملک اور سماج کی ترقی زیادہ بہتر ممکن ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: محمد تسلیم