قومی خبریں

اقتدار کے نشے میں چور بی جے پی رکن اسمبلی نے اپنے ہی مسلم اکثریتی علاقہ کو بتایا پاکستان

سریش راٹھوڑ نے سڑک کی سنگ بنیاد کے موقع پر کہا کہ “یہ سڑک 67 کلو میٹر لمبی ہے، ہمارے اسمبلی حلقہ کا دائرہ بھی 67 کلو میٹر ہے۔ اس میں 52 فیصد حصہ تو مسلم اکثریتی علاقہ میں آتا ہے جو ٹوٹل پاکستان ہے۔”

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

اقتدار کے نشے میں چور بی جے پی لیڈروں کے عجیب و غریب بیانات کوئی نئی بات نہیں ہے۔ تازہ معاملہ اتراکھنڈ کا ہے جہاں بی جے پی رکن اسمبلی سریش راٹھوڑ نے متنازعہ بیان دیا ہے۔ جوالہ پور اسمبلی حلقہ سے رکن اسمبلی سریش راٹھوڑ نے مسلم اکثریتی علاقہ کا موازنہ پاکستان سے کر دیا ہے۔ سریش راٹھوڑ کے متنازعہ بیان پر مبنی ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہی ہے۔

Published: 08 Oct 2019, 9:26 PM IST

دراصل بی جے پی رکن اسمبلی سریش راٹھوڑ نے سڑک کی سنگ بنیاد سے متعلق پروگرام میں کہا کہ "یہ سڑک 67 کلو میٹر لمبی ہے، ہمارے اسمبلی حلقہ کا دائرہ بھی 67 کلو میٹر ہے۔ اس میں 52 فیصد حصہ تو مسلم اکثریتی علاقہ میں آتا ہے جو ٹوٹل پاکستان ہے۔"

Published: 08 Oct 2019, 9:26 PM IST

بی جے پی رکن اسمبلی نے اپنی تقریر کے دوران مزید کہا کہ "ہماری سیاست صرف 48 فیصد ووٹوں پر مبنی ہے۔ ہمیں یہ یقینی کرنا ہے کہ سڑک تعمیر صحیح طریقے سے ہو اور یہاں کسی بھی طرح کی شکایت نہ ہو، اور نہ ہی معیار سے کوئی سمجھوتہ کیا جائے گا۔" قابل ذکر ہے کہ جوالہ پور حلقہ مسلم اکثریتی علاقہ ہے اور یہ ہریدوار ضلع میں آتا ہے۔ یہ سیٹ 2012 سے بی جے پی کے قبضے میں ہے۔

Published: 08 Oct 2019, 9:26 PM IST

بہر حال، بی جے پی لیڈروں کے متنازعہ بیانات کا سلسلہ لگاتار دراز ہی ہوتا جا رہا ہے۔ سریش راٹھوڑ سے پہلے بھی اقتدار کے نشے میں چور بی جے پی لیڈروں نے کئی عجیب و غریب بیانات دے کر تنازعہ کھڑا کیا۔ حال ہی میں یو پی کے فتح آباد اسمبلی سے بی جے پی رکن اسمبلی جتیندر ورما نے افسروں کو دھمکاتے ہوئے کہا تھا کہ جو کام نہیں کریں گے اسے جوتا ماریں گے۔ اس واقعہ کا ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوا تھا۔ اس ویڈیو میں وہ کہتے ہوئے نظر آ رہے تھے کہ کوئی اگر صحیح سے کام نہیں کرے گا تو وہ خود آ کر جوتے ماریں گے اور کام کرائیں گے۔ وائرل ویڈیو میں بی جے پی رکن اسمبلی یہ بھی کہتے ہوئے نظر آئے تھے کہ جب تک ہم لوگ ایسی سوچ نہیں بنائیں گے، تب تک بدعنوانی بند نہیں ہوگی۔

Published: 08 Oct 2019, 9:26 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 08 Oct 2019, 9:26 PM IST