قومی خبریں

سی اے اے-این آر سی کی غلط فہمی دور کرنے پہنچے بی جے پی لیڈر کی لوگوں نے کر دی پٹائی!

اتر پردیش بی جے پی ضلع اقلیتی سیل کے جنرل سکریٹری مرتضیٰ کاظمی جب این آر سی اور شہریت قانون کے بارے میں سمجھانے کے لیے امروہہ کے لکڑا محلہ پہنچے تو ناراض بھیڑ نے انھیں گھیر لیا اور پٹائی شروع کر دی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

امروہہ ضلع میں شہریت قانون اور این آر سی کے فائدے بتانے کے دوران بی جے پی کے ایک لیڈر کی مقامی لوگوں نے زبردست پٹائی کر دی۔ مشکل حالات کو دیکھتے ہوئے بالآخر بی جے پی لیڈر کو وہاں سے راہ فرار اختیار کرنا پڑا۔ موصولہ رپورٹ کے مطابق پارٹی کے ضلع اقلیتی سیل کے جنرل سکریٹری مرتضیٰ آغا کاظمی کو جمعہ کے روز امروہہ واقع لکڑا محلہ میں اس وقت گھیر کر پٹائی شروع کر دی گئی جب وہ لوگوں کو شہریت قانون اور این آر سی کے بارے میں بتا رہے تھے۔

Published: undefined

بی جے پی کی اقلیتی سیل لوگوں کو سی اے اے اور این آر سی کے بارے میں سمجھانے کے لیے اور یہ بتانے کے لیے کہ سی اے اے اور این آر سی ہندوستانی مسلمانوں کا یہاں رہنے کا حق نہیں چھین رہا ہے، اور انھیں اس کی مخالفت نہیں کرنی چاہیے، ایک پروگرام منعقد کرنے کی کوشش کر رہی تھی۔ لیکن بی جے پی اقلیتی سیل کی کوشش بری طرح ناکام ثابت ہو گئی۔ کچھ میڈیا ذرائع میں اس طرح کی خبریں آئی ہیں کہ کاظمی کو لوگوں نے دوڑا دوڑا کر پیٹا۔

Published: undefined

اس سلسلے میں کاظمی نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ "میں جمعہ کو امروہہ کے لکڑا محلہ میں ایک دکان پر گیا اور مسلمانوں کے درمیان سی اے اے اور این آر سی کو لے کر بیداری پھیلانے کی کوشش کر رہا تھا۔ اسی درمیان ایک راجہ علی نامی شخص نے اچانک میرے اوپر حملہ کر دیا۔ اس نے میرا گلا دبانے کی کوشش کی۔ میں وہاں سے جیسے تیسے بھاگا۔ اس کے خلاف میں نے ایف آئی آر درج کرا دیا ہے۔"

Published: undefined

امروہہ کے پولس سپرنٹنڈنٹ وپن تاڑا کا اس تعلق سے کہنا ہے کہ معاملہ درج کر لیا گیا ہے اور ملزم کو گرفتار بھی کر لیا گیا ہے۔ اس سے پورے واقعہ کی پوچھ تاچھ کی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ ہفتہ شہریت قانون اور این آر سی کے خلاف ہوئے مظاہروں کو دیکھتے ہوئے امروہہ میں پولس کو الرٹ پر رکھا گیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined