قومی خبریں

کانپور میں ہسٹری شیٹر منوج کو بھگانے والا بی جے پی لیڈر نوئیڈا سے گرفتار

بی جے پی لیڈر کے ساتھ ساتھ فرار ہسٹری شیٹر منوج سنگھ کو بھی پولس نے گرفتار کر لیا ہے۔ اس معاملے میں اب تک پانچ لوگوں کی گرفتاری عمل میں آ چکی ہے۔

بشکریہ نوبھارت ٹائمز
بشکریہ نوبھارت ٹائمز 

گزشتہ دنوں بی جے پی لیڈر نارائن سنگھ بھدوریا نے کانپور میں پولس گرفت سے ہسٹری شیٹر منوج سنگھ کو بھگا دیا تھا اور اس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل بھی ہو گیا تھا۔ اس واقعہ کے بعد بی جے پی لیڈر سمیت درجن بھر لوگوں کے خلاف پولس میں شکایت درج کی گئی تھی اور ان کی تلاش شروع کر دی گئی تھی۔ اب خبریں موصول ہو رہی ہیں کہ بی جے پی لیڈر نارائن سنگھ بھدوریا کو نوئیڈا سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔

Published: undefined

میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق بی جے پی لیڈر کے ساتھ ساتھ فرار ہسٹری شیٹر منوج سنگھ کو بھی پولس نے گرفتار کر لیا ہے۔ اس معاملے میں اب تک پانچ لوگوں کی گرفتاری عمل میں آ چکی ہے۔ فی الحال سبھی کو پوچھ تاچھ کے لیے کانپور لے جایا جا رہا ہے۔ نارائن سنگھ بھدوریا کے ساتھ ساتھ ہسٹری شیٹر منوج کی گرفتاری نے پولس انتظامیہ کو راحت کی سانس پہنچائی ہے۔

Published: undefined

یہاں قابل ذکر ہے کہ بی جے پی لیڈر اور ضلعی وزیر نارائن سنگھ بھدوریا نے گزشتہ 2 جون کو اپنے یوم پیدائش کے موقع پر ایک تقریب کا انعقاد کیا تھا اور اس میں ہسٹری شیٹر منوج سنگھ بھی پہنچا تھا۔ پولس نے جب اسے گرفتار کر کے اپنی جیپ میں بٹھایا تو نارائن سنگھ اور اس کے حامیوں نے پولس جیپ کو گھیر لیا اور ہنگامہ کر کے منوج سنگھ کو فرار ہونے میں مدد کی۔ جب یہ خبر عام ہو گئی تو بی جے پی نے فوری کارروائی کرتے ہوئے نارائن سنگھ کو ضلعی وزیر کے عہدہ سے ہٹا دیا تھا۔

Published: undefined

واضح رہے کہ ہسٹری شیٹر منوج سنگھ پر مختلف تھانوں میں 27 مقدمات درج ہیں۔ اس کے علاوہ پولس اسے قتل کی کوشش کے ایک معاملے میں تلاش کر رہی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ جب بی جے پی لیڈر نے اسے پولس سے چھڑا کر بھگا دیا تو کانپور پولس کی کافی بدنامی ہوئی۔ پھر منوج سنگھ کو بھگانے والے بی جے پی لیڈر سمیت اس کے کئی حامیوں کے خلاف کارروائی شروع ہوئی اور کچھ لوگوں کو گرفتار بھی کیا گیا۔ اس درمیان گزشتہ جمعرات کو ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے نارائن سنگھ بھدوریا نے اپنی صفائی پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ سادی وردی میں آئی پولس کو پہچان نہیں پایا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined