قومی خبریں

سال 2022 میں بی جے پی کی وداعی یقینی:اکھلیش

ایس پی سربراہ نے کہا کہ بی جے پی حکومت کی ان عوام مخالف کاموں کی وجہ سے عوام الناس میں کافی اشتعال ہے۔ عوام کا یہ اشتعال 2022 میں تبدیل پر مہر لگائے گا۔

تصویریو این آئی
تصویریو این آئی 

سماج وادی پارٹی (ایس پی) کےسربراہ و سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے دعوی کیا ہے سال 2022 کے انتخابات میں سماج وادی پارٹی کی حکومت بنے گی اور بی جے پی کی وداعی یقینی ہے۔

Published: undefined

ایس پی سربراہ نے کہا کہ بی جے پی اقتدار میں عوام الناس پر چہار جانب سےحملے ہورہے ہیں ۔ کورونا وبا میں ایک بار پھر اضافہ ہورہا ہے۔24گھنٹوں میں 18اموات ہوئی ہیں جبکہ 1407 نئے معاملے درج کئے گئے ہیں۔ مہنگائی کی مار سے ہر کوئی پریشان ہے۔

Published: undefined

بی جے پی حکومت بچیوں کے ساتھ عصمت دری اور قتل جیسے غیر انسانی جرائم کو روک پانے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔ تاجر لوٹ رہے ہیں کسان اپنی جانیں گنوا رہا ہے۔ بی جے پی لیڈروں کی دادا گیری کا کوئی علاج نہیں ہے، انہیں من مانی چھوٹ ملی ہوئی ہے۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ بستی میں ایک دلت بچی کا اغوا کرنے کے بعد ریپ اور پھر قتل کا واقعہ انسانیت کا شرمسا رکرنے والا ہے۔ 4دن پولیس شکایت کو نظر انداز کرتی رہی۔ آئے دن پیش آنے والے ان واقعات پر حکومت کا غیر سنجیدہ رویہ قابل مذمت ہے۔ بیٹیوں کی سیکورٹی کے نام پر صرف کھوکھلے دعوؤں سے بیٹیاں کب محفوظ ہونگی۔

Published: undefined

سابق وزیر اعلی نے کہا کہ متھرا میں تاجر انل اگروال کا بہیمانہ قتل کردیا گیا بی جے پی اقتدارمیں تاجروں کے جان ومال محفوظ نہیں ہیں۔ راجدھانی لکھنؤ سمیت ریاست کے کئی اضلاع میں تاجر لوٹ،اغوا اور قتل کے شکار ہیں۔خود وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے آبائی ضلع میں لوٹ اور عصمت دری کے کئی معاملے سامنے آئے ہیں۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کا دھیان انتظامیہ پر کم سیاست پر زیادہ رہتا ہے۔ نتیجتاَ انتظامی مشینری بھی سست رہتی ہے۔ عوام کی مشکلات کے حل میں بی جے پی کی کوئی دلچسپی نہ ہونے سے ترقیاتی کام رکے ہوئے ہیں اورصوبہ لگاتار ترقی کے معاملے میں پچھڑتا چلارہا ہے۔

Published: undefined

ایس پی سربراہ نے کہا کہ بی جے پی حکومت کی ان عوام مخالف کاموں کی وجہ سے عوام الناس میں کافی اشتعال ہے۔ عوام کا یہ اشتعال 2022 میں تبدیل پر مہر لگائے گا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined