قومی خبریں

عالمی عدالت سے کلبھوشن کی سزائے موت پر روک، ہندوستان کی بڑی کامیابی

بین الاقوامی عدالت نے پاکستان کی جیل میں بند ہندوستانی شہری کل بھوشن جادھو کی پھانسی کی سزا پر آج روک لگاتے ہوئے پاکستان کو اس فیصلے پر نظر ثانی کرنے اور اس کا جائزہ لینے کا حکم دیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

ہیگ: بین الاقوامی عدالت نے پاکستان کی جیل میں بند ہندوستانی شہری کل بھوشن جادھو کی پھانسی کی سزا پر آج روک لگاتے ہوئے پاکستان کو اس فیصلے پر نظر ثانی کرنے اور اس کا جائزہ لینے کا حکم دیا۔

Published: 17 Jul 2019, 8:10 PM IST

عدالت نے کلبھوشن کے معاملے میں میرٹ کی بنیاد پر ہندوستان کے حق میں فیصلہ سنایا۔ عدالت نے کہا کہ پاکستان نے کلبھوشن کو وکیل کی سہولت فراہم نہیں کراکر دفعہ 36 (1) کی خلاف ورزی کی ہے اور پھانسی کی سزا پر اس وقت تک روک لگی رہنی چاہئے جب تک کہ پاکستان اپنے فیصلے پر نظر ثانی اور اس کا موثر جائزہ نہیں لے لیتا۔

Published: 17 Jul 2019, 8:10 PM IST

عدالت کے آج کے فیصلے سے ہندوستان کو بڑی جیت حاصل ہوئی ہے حالانکہ عدالت نے پاکستان کی فوجی عدالت کے فیصلے کو رد کرنے اور کلبھوشن کی محفوظ ہندوستان واپسی کی ہندوستان کے مطالبہ کو مسترد کر دیا۔

Published: 17 Jul 2019, 8:10 PM IST

بین الاقوامی عدالت نے کہا کہ پاکستان نے ہندوستان کے افسران سے کلبھوشن سے نہ تو رابطہ کرنے دیا اور نہ ہی کسی کو جیل میں ان سے ملنے دیا گیا۔ کلبھوشن کو وکیل کی سہولت بھی نہیں دی گئی جو ویانا کنونشن کے خلاف ہے۔ معاملے کی سماعت کے دوران ہندوستان نے عدالت کے سامنے مضبوطی سے اپنا موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان غیر ذمہ دارانہ رویہ کا مظاہرہ کیا اور بین الاقوامی معاہدوں اور سمجھوتوں کی خلاف ورزی کی ہے۔ ہندوستان نے پہلے بھی پاکستان پر ویانا کنونشن کے خلاف ورزی کا الزام لگایا تھا اور کہا تھا کہ پاکستان کو ہندوستانی شہری کی گرفتاری کے بارے میں فوراً اطلاع دینی چاہئے۔

Published: 17 Jul 2019, 8:10 PM IST

ہندوستان نے کہا کہ کلبھوشن کو مبینہ طور پر تین مارچ 2016 کو گرفتار کیا گیا اور پاکستان کے خارجہ سکریٹری نے اسلام آباد میں ہندوستانی ہائی کمشنر کو 25مارچ کو اس گرفتاری کی اطلاع دی۔ پاکستان نے اس پر کوئی صفائی بھی نہیں دی کہ کلبھوشن کی گرفتاری کی اطلاع دینے میں تین ہفتہ سے بھی زیادہ کا وقت کیوں لگا

Published: 17 Jul 2019, 8:10 PM IST

پاکستان نے جاسوسی کا الزام لگاتے ہوئے کلبھوشن و کو پھانسی کی سزا سنائی تھی۔ پاکستان کا دعوی ہے کہ جادھو کو پاکستانی سیکورٹی فورسیز نے تین مارچ 2016کو جاسوسی اور دہشت گردی کے الزام میں بلوچستان سے گرفتار کیا تھا۔ پاکستان کی فوجی عدالت نے جاسوسی کے الزام میں کلبھوشن کو اپریل 2017 کو موت کی سزا سنائی تھی جس کے خلاف ہندوستان نے مئی 2017 میں بین الاقوامی عدالت میں اپیل کی تھی۔

Published: 17 Jul 2019, 8:10 PM IST

اس معاملے میں بین الاقوامی عدالت کے جج جسٹس عبدالاحمد یوسف (صومالیہ) نے فیصلہ سنایا۔ ہندوستان نے مئی 2017میں اس عدالت میں پاکستانی عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل کی تھی جس کے بعد ایک طویل سماعت چلی۔ ہندوستان کی طرف سے سینئر وکیل ہریش سالوے نے کلبھوشن کی پیروی کی تھی۔

Published: 17 Jul 2019, 8:10 PM IST

ہندوستان نے اس الزام کی یکسر تردید کی ہے کہ کلبھوشن ایک جاسوس ہیں اور بین الاقوامی عدالت میں اپیل کی ہے کہ پاکستان بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کلبھوشن کو سفارت کاروں سے بھی ملنے نہیں دیتا ہے۔ یہ معاہدہ 1964سے نافذ ہے جس کے تحت سفارت کاروں کو گرفتار نہیں کیا جاسکتا او رنہ ہی انہیں کسی طرح کی حراست میں رکھا جاسکتا ہے۔ خیال رہے کہ اس معاملے میں ہندوستان کی طرف سے مسلسل دباو کے بعد پاکستان نے کلبھوشن کی والدہ اور اہلیہ کو ملاقات کرنے کی اجازت دی تھی۔

Published: 17 Jul 2019, 8:10 PM IST

پاکستان نے کلبھوشن پر حسین مبارک پٹیل نام سے پاکستان میں رہنے اور ہندوستان کے لئے جاسوسی کرنے کا الزام لگایا تھا۔ پاکستان کی ایک فوجی عدالت نے اپریل 2017 میں جاسوسی اور دہشت گردی کے معاملے میں پھانسی کی سزا سنائی تھی۔ پاکستانی فوج نے دعوی کیا تھا کہ کلبھوشن نے اپنا جرم قبول کرلیا ہے۔ پاکستانی عدالت کے اس فیصلے کو ہندوستان نے مئی 2017میں آئی سی جے میں چیلنج کیا جس کے بعد جولائی 2018میں کلبھوشن کی سزا پر روک لگادی گئی۔

Published: 17 Jul 2019, 8:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 17 Jul 2019, 8:10 PM IST