قومی خبریں

بھارت بند: ’اگر ہم خاموش رہے تو مذہبی رسومات کا ادا کرنا بھی مشکل ہو جائے گا‘

آج پورے ہندوستان میں بند کا اثر دیکھنے کو ملا۔ میوات خطہ میں بھی پرامن انداز میں ’بھارت بند‘ کا اہتمام کیا گیا۔ اس دوران نوجوان و خواتین پر مشتمل کچھ جلوس نکلے اور پرامن انداز میں مظاہرے کیے گئے۔

تصویر صابر قاسمی میواتی
تصویر صابر قاسمی میواتی 

آج بھارت بند کا اثر ہندوستان کی کچھ ریاستوں میں بہت زیادہ تو کچھ ریاستوں میں ملا جلا دیکھنے کو ملا۔ خطہ میوات میں اس بند کو میوات کے نوجوان، کالج و یونیورسٹی طلبا اور بیدار خواتین نے کامیاب بنایا۔ حالانکہ کچھ علاقے میں دفعہ 144 نافذ تھا اس کے باوجود میوات کے بڑے گاؤں اٹاؤڑ کے دادا باہڑ چوک پر نوجوان طبقہ بڑی تعداد میں بند کی حمایت میں کھڑا نظر آیا۔ کالج و یونیورسٹی کے طلبا پرجوش لیکن پرامن احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے نظر آئے۔ مظاہرہ کا آغاز ہوڈل نوح پر واقع نہر سے شروع ہوا جو دادا باہڑ چوک ہوتے ہوئے نوح روڈ واقع پالیٹکنک کالج تک پہنچا۔ جیسے جیسے یہ جلوس آگے بڑھا، لوگوں کی تعداد بڑھتی چلی گئی۔

Published: undefined

یہاں قابل ذکر ہے کہ بھارت بند کا اہتمام مودی حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں کے خلاف کیا گیا تھا اور اس دوران میوات میں احتجاجی مظاہرہ کو ناکام کرنے کی کچھ کوششیں بھی ہوئیں۔ بتایا جاتا ہے کہ انتظامیہ ضلع پلول نے دیہی علاقے کے کچھ سرگرم لوگوں کو خوفزدہ کرنے کی کوشش بھی کی، لیکن اس کا اثر دیکھنے کو نہیں ملا۔ خطہ میوات کے لوگ پورے جوش کے ساتھ بند کی حمایت میں آواز اٹھاتے ہوئے نظر آئے۔ درجنوں پولس گاڑیوں کی موجودگی پرامن طریقے سے لوگوں نے مودی حکومت کے خلاف اپنی آواز بلند کی۔

Published: undefined

اس احتجاجی مظاہرے کی قیادت وقف بورڈ کے سابق رکن و کانگریس لیڈر بلال احمد اور جمعیۃ علماء متحدہ پنجاب کے نائب صدر مولانا حکیم الدین اشرف اٹاؤڑی نے کی۔ لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے مولانا حکیم الدین اشرف نے کہا کہ ’’آج ہندوستان کے نوجوانوں کو ایک ایسی قیادت کی ضرورت ہے جو دانشمند ہو اور صحیح طریقے سے لوگوں کی رہنمائی کرے۔ اگر ہم ملک کے ماحول سے بے اعتنا رہے اور اس بات سے لاپروا رہیں کہ ملک میں کیا کچھ ہو رہا ہے، تو یہ ہمارے لیے نقصان دہ ثابت ہوگا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ملک ڈوب رہا ہے، ملک میں اقلیتی طبقہ کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، نفرت پھیلانے کے پروپیگنڈہ پر کام کیا جا رہا۔ جس طرح کا ماحول پیدا کیا جا رہا ہے اگر ایسا ہی رہا اور ہم خاموش رہے تو نہ صرف مذہبی رسومات کا ادا کرنا مشکل ہو جائے گا بلکہ ایک ایسا بھی وقت آ سکتا ہے کہ مذہبی عبادت گاہوں کی بقا بھی مشکل ہو جائے۔‘‘

Published: undefined

مولانا حکیم الدین اشرف نے مظاہرے میں موجود لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جس نظریات کو لے کر بی جے پی ملک میں سیاست کر رہی ہے وہ ملک کی جمہوریت کے لیے مناسب نہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’بی جے پی کے ذریعہ ایک مخصوص نظریہ کو آگے بڑھانا ملک کی تعمیر و ترقی اور عوام مخالف ہے۔ شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کے پیچھے جو منشا و نظریہ ہے، وہ ملک کے آئین و دستور کے خلاف ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پہلی مرتبہ ملک کی عوام بلا تفریق مذہب و ملت بڑی تعداد میں سڑکوں پر اتر آئی ہے۔‘‘

Published: undefined

اس موقع پر کانگریس لیڈر بلال احمد نے کہا کہ ’’سرکار کی پالیسی نہ صرف ایک خاص طبقہ کے خلاف کام کر رہی ہے بلکہ ملک کے سبھی پسماندہ طبقات کے بھی خلاف ہے۔ مودی حکومت کی پالیسیوں سے ملک کی عوام بری طرح متاثر ہوگی۔ عجیب بات یہ ہے کہ شہریت قانون اور این آر سی سے متعلق ملک کے وزیر اعظم کچھ بیان دے رہے ہیں اور وزیر داخلہ کچھ الگ بیان دے رہے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ حکومت اس تعلق سے کسی بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined

,
  • ’بی جے پی نے نوجوانوں کو دھوکہ دیا‘، کانگریس امیدوار آنند شرما نے کانگڑا میں کی انتخابی مہم کی شروعات

  • ,
  • لوک سبھا انتخاب 2024: ’زمین پر حالات بدل رہے ہیں...‘، جگنیش میوانی سے امئے تروڈکر کا انٹرویو