عدالت کے اس فیصلے کے بعد اے ایم آئی ایم آئی کے سربراہ اسد الدین اویسی نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک شیر ٹوئٹ کیا، جسے اس فیصلے سے منسلک کر کے دیکھا جا رہا ہے۔ اویسی نے لکھا ’’وہی قاتل، وہی منصف، عدالت اس کی وہ شاہد... بہت سے فیصلوں میں اب طرف داری بھی ہوتی ہے۔‘‘
Published: 30 Sep 2020, 10:41 AM IST
ایودھیا کے بابری مسجد رام جنم بھومی مقدمہ کے ایک مدعی ہاشم انصاری کے بیٹے اقبال انصاری نے بابری مسجد انہدام کے معاملہ کا فیصلہ سنائے جانے کے بعد کہا، "ہم قانون کی پاسداری کرنے والے مسلمان ہیں۔ اچھا ہے، اگر عدالت نے بری کر دیا تو ٹھیک ہے، یہ معاملہ جو مدت طویل سے معلق تھا، اب ختم ہوگیا۔ اچھا ہوا، ہم تو چاہتے تھے کہ اس سے پہلے ہی فیصلہ ہو جائے۔ ہم عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔‘‘
Published: 30 Sep 2020, 10:41 AM IST
بابری مسجد انہدام کے معاملہ میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے فیصلہ سنا دیا ہے اور اس معاملہ کے تمام ملزمان کو بری کر دیا گیا ہے۔ عدالت نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ بابری مسجد انہدام کا واقعہ منصوبہ بند نہیں تھا۔ جج ایس کے یادو نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ملزمان نے بھیڑ کو روکنے کی کئی مرتبہ کوشش کی اور یہ واقعہ اچانک پیش نہیں آیا تھا۔
Published: 30 Sep 2020, 10:41 AM IST
لال کرشن اڈوانی، مرلی منوہر جوشی، اوما بھارتی، مہنت نرتیہ گوپال داس سمیت 6 لوگ کورٹ میں پیش نہیں ہوں گے۔ آج ان سبھی کی طرف سے نجی طور پر پیش ہونے سے چھوٹ کے لئے وکیل عدالت میں حاضری معافی کی عرضی پیش کریں گے۔ ان کے لئے ویڈیو کانفرنسنگ سے کورٹ کی کارروائی میں شامل ہونے اور حال میں کورٹ کے فیصلہ کے تعاون کی تحریری یقین دہائی کرائی جائے گی۔
Published: 30 Sep 2020, 10:41 AM IST
میڈیا رپوت کے مطابق بابری مسجد انہدام کیس میں مہنت درھم داس کے علاوہ کئی ملزمان نے کہا ہے کہ انہیں سزا کا کوئی ڈر نہیں ہے۔ آچاریہ دھرمیندر نے کہا کہ سازش کا الزام غلط ہے، انہوں نے کچھ کیا وہ کھلے کیا۔ وہیں سادھوی رتمبھرا نے کہا کہ وہ سازش کرنے والے لوگ نہیں ہیں، ’رام جی کا کام کیا اب ان کی ہی مرضی۔ ان کے ہاتھوں میں سب کچھ سونپ دیا۔ اس کیس کے ایک اور ملزم جے بھگوان گوئل نے کہا کہ عدالت پھانسی کی سزا بھی دے تو کوئی غم نہیں ہے، ضمانتی بھی نہیں لاؤں گا۔
Published: 30 Sep 2020, 10:41 AM IST
بابری مسجد انہدام کیس میں فیصلہ سنانے والے خصوصی سی بی آئی جج سریندر کمار یادو آج ہی ریٹائر ہوجائیں گے۔ سی بی آئی کی خصوصی عدالت کے جج سریندر کمار یادو کی مدت کار اسی کیس کے پیش نظر ایک سال کی توسیع کی گئی تھی۔
Published: 30 Sep 2020, 10:41 AM IST
عدالت 6 دسمبر 1992 کو بابری مسجد انہدام کے تقریباً تین عشروں کے بعد اس معاملہ میں اپنا فیصلہ سنانے جا رہی ہے۔ سی بی آئی کے جج سریندر یادو خصوصی سی بی آئی عدالت پہنچ چکے ہیں۔ دریں اثنا، اس معاملہ کے عدالت فیصلہ کے پیش نظر یوپی پولیس نے صوبہ بھر میں ہائی الرٹ جاری کیا ہے۔
ایل کے اڈوانی، مرلی منوہر جوشی، کلیان سنگھ، اوما بھارتی سمیت معاملہ کے اہم ملزمان کے عدالت میں حاضر رینے کے امکانات کم ہی ہیں کیوں کہ اوما بھارتی اور کلیان سنگھ کورونا کا شکار ہو چکے ہیں، دیگر ملزمان عدالت میں موجود رہیں گے۔
Published: 30 Sep 2020, 10:41 AM IST
بابری مسجد انہدام معاملہ میں فیصلہ کی گھڑی قریب آ گئی ہے اور آج لکھنؤ سی بی آئی کی خصوصی عدالت اپنا تاریخی فیصلہ سنانے والی ہے۔ بابری مسجد کو منہدم کیے جانے پر اپنا فیصلہ خصوصی عدالت نے محفوظ رکھا تھا اور اعلان کیا تھا کہ 30 ستمبر کو فیصلہ سنایا جائے گا، اور اب فیصلہ سے پہلے ایودھیا کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔ اس فیصلہ کی وجہ سے اتر پردیش سمیت پورے شمالی ہندوستان میں تناؤ کا ماحول ہے۔
Published: 30 Sep 2020, 10:41 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 30 Sep 2020, 10:41 AM IST