قومی خبریں

لاک ڈاؤن: دردِ زہ میں تڑپتی رہی خاتون، فون کرنے پر بھی نہیں پہنچی ایمبولنس

مودی حکومت کے ساتھ ساتھ سبھی ریاستی حکومتوں نے اعلان کیا تھا کہ لاک ڈاؤن کے درمیان میڈیکل ایمرجنسی پڑنے پر اسپتالوں کی خدمات جاری رہیں گی، لیکن زمینی حقیقت اس سے بہت الگ ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

کورونا وائرس کے انفیکشن سے بچنے کے لیے مرکزی حکومت نے بھلے ہی پورے ملک کو لاک ڈاؤن کر دیا ہو، لیکن ایسے میں ضروری خدمات بھی 'بند' ہوتی نظر آ رہی ہیں۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے عام لوگوں کو کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے آنے جانے کے سبھی ذرائع بند ہیں۔ اس کی وجہ سے سب سے زیادہ پریشانی مریضوں کو ہو رہی ہے۔

Published: 04 Apr 2020, 7:11 PM IST

ایک معاملہ آسام کے دھبری ضلع کا سامنے آیا ہے جہاں ایک بھائی کو اپنی حاملہ بہن کو سول اسپتال لے جانے کے لیے کسی طرح کی سہولت نہیں مل سکی۔ پریشان حال بھائی خود ہی دردِ زہ میں تڑپتی بہن کو ٹھیلے پر لٹا کر تقریباً 4 کلو میٹر کا سفر طے کرتے ہوئے اسپتال پہنچا۔ بھائی کا کہنا ہے کہ اس نے کئی بار 108 نمبر ڈائل کر کے ایمبولنس آپریٹر کو فون کیا، لیکن دوسری طرف سے کوئی جواب نہیں ملا۔ بہن کی تکلیف بڑھ رہی تھی جس کو دیکھتے ہوئے مجبوراً اسے ٹھیلے میں لٹا کر اسپتال لے جانے کا فیصلہ کرنا پڑا۔

Published: 04 Apr 2020, 7:11 PM IST

اس واقعہ سے لاک ڈاؤن کےد رمیان حکومت کے ذریعہ کیے گئے ان دعووں کی قلعی کھل رہی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ میڈیکل ایمرجنسی کی صورت میں کسی بھی طرح کی پریشانی لوگوں کو نہیں ہوگی۔ نہ صرف پی ایم مودی بلکہ ریاستی حکومتوں نے بھی میڈیکل ایمرجنسی پڑنے پر اسپتالوں میں علاج کی سہولت ہونے کی بات کہی تھی، لیکن زمینی حقیقت اس سے بہت الگ نظر آ رہی ہے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے کئی مقامات پر لوگوں کو صحیح وقت پر علاج کی سہولت نہیں مل پا رہی ہے۔

Published: 04 Apr 2020, 7:11 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 04 Apr 2020, 7:11 PM IST